اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز (آئی ایس ایس آئی) میں جمعہ کو “افریقہ ڈے 2024” منانے کے لیے ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کا موضوع ”افریقہ میں امن، سلامتی اور خوشحالی میں پاکستان کا تعاون“ تھا ۔ تقریب سے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی سہیل محمود، افریقی کور کے ڈین اور پاکستان میں مراکش کے سفیر محمد کارمون، ایڈیشنل سیکرٹری افریقہ شہریار اکبر خان، صدر راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ثاقب رفیق اور ڈائریکٹر سینٹر فار افغانستان مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ، آمنہ خان سمیت دیگر مقررین نے اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر پاکستان میں افریقی مشنز کے سربراہان نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں ماہرین تعلیم اور تاجر برادری کے ارکان اور طلباءنے شرکت کی۔ افریقی مشنز نے افریقی مصنوعات کی نمائش اور افریقی ثقافت کی عکاسی کرنے والے فن پاروں کے اسٹال بھی لگائے تھے۔ اپنے خیر مقدمی کلمات کے دوران سہیل محمود نے افریقہ کی ترقی کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی ‘انگیج افریقہ’ پالیسی کی تفصیلات بتائی جو نئے مشنز اور مشترکہ اقدامات کے ذریعے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط اور وسعت دینے میں مدد کرتی ہے۔ انہوں نے افریقہ کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کی تزویراتی ضرورت، واضح وژن، مستقل پالیسی اور طویل مدتی حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیا۔سینٹر فار افغانستان مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ کی ڈائریکٹر آمنہ خان نے روانڈا، جبوتی، گھانا، یوگنڈا، اور آئیوری کوسٹ میں نئے سفارتی مشنز کے آغاز اور اسلام آباد میں ایتھوپیا کے مشن پر روشنی ڈالی جو دوطرفہ تعلقات کے مضبوط ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔سفیر محمد کارمون نے افریقی انفراسٹرکچر، بینکنگ اور ٹیلی کمیونیکیشن میں مراکش کی سرمایہ کاری پر زور دیا۔ شہریار اکبر خان نے “انگیج افریقہ” پالیسی پر روشنی ڈالی جو تربیتی پروگراموں کے ذریعے تعلقات کو فروغ اور افریقہ کے امن اور ترقی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ثاقب رفیق اور حمزہ سروش نے پاکستان افریقہ تجارت کو بڑھانے کے لیے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عزم کا ذکر کیا اور کہا کہ پاک افریقہ فورم اور قاہرہ بزنس ایونٹ جیسے کامیاب اقدامات کے نتیجے میں متعدد مفاہمت ناموں، صلاحیت بڑھانے کی جاری کوششوں کو اجاگر کیا۔ تقریب کے آخر میں مہمانوں نے اسلام آباد میں افریقی مشنز کی طرف سے لگائے گئے سٹالز کا دورہ کیا جس میں افریقی کھانے اور دیگر مصنوعات کی نمائش کی گئی تھی۔ تقریب میں سفارت کاروں، ماہرین تعلیم، طلبائ، تاجر برادری، سول سوسائٹی اور میڈیا کے افراد نے شرکت کی۔