اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پنجاب ،سندھ اور بلوچستان کے 26 اضلاع ہیٹ ویو کی زد میں ہیں ، ہیٹ ویو سے ہماری فصلوں اور گلیشیئرز پر براہ راست اثرات مرتب ہورہے ہیں ، جولائی اور اگست میں معمول سے زیادہ بارشوں اور درجہ حرارت بڑھنے کا امکان ہے، جنگلات میں سگریٹ کے استعمال سے گریز کیا جائے ۔ وہ جمعرات کو این ڈی ایم اے میں نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں ۔وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم نے کہاکہ آج کل پاکستان میں شدید ہیٹ ویو کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے ،اسکا پہلا ہفتہ ہے ، اس کے تین سپیل آنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں پانچویں نمبر پر ہیں جو گلوبل وارمنگ کا شکار ہیں ۔گلوبل وارمنگ میں مشکلات آرہی ہیں ،عوام الناس پریشان ہیں، میڈیا اور ریڈیو کے ذریعے آگاہی فراہم کر رہے ہیں کہ اگر بہت ضروری نہ ہو تو باہر سفر نہ کریں، بچے بھی گھروں میں رہیں، بیمار اور دل کی بیماری کا شکار لوگ بھی گھروں پر رہیں ،جتنی احتیاط ہو سکتی ہے کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے نو اضلا ع ، سندھ کے 13 اور بلوچستان کے 4
اضلاع ہیٹ ویو کا شکار ہیں ۔وفاق تمام صوبوں کے ساتھ کوآرڈنیشن میں ہے ،این ڈی ایم اے کے زریعے ارلی وارمنگ جاری کی جارہی ہے ،تمام صوبوں کو بروقت آکاہ کررہے ہیں ۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی ، این ڈی ایم اے کے ساتھ ملکر تمام صورتحال کا قریب سے جائزہ یومیہ بنیادوں پر لے رہے ہیں، پہلے کافی عرصہ کے بعد گلوبل وارمنگ ہورہی تھی ، اب موسم تیزی کے ساتھ موسم تبدیل ہورہا ہے ، اس کا نقصان ہماری فصلوں اور گلیشیئرز پر براہ راست اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر انھیں موسمیاتی تبدیلی کےحوالے سے یومیہ کی بنیاد پر آگاہ کر رہے ہیں۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ موسم گرما میں ایسے علاقوں جہاں جنگلات ہیں وہاں پر واک کرنے والے سگریٹ کے استعمال سے گریز کریں، گزشتہ دنوں مارگلہ ہلز پر آتشزدگی ہوئی ہے ،اس کو احتیاط سے روکا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے لوگوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ اپنی گاڑیوں میں لائٹرز ، پرفیوم نہ رکھیں، شیشے تھوڑے کھلے رکھیں تا کہ کوئی حادثہ نہ ہو ، جہاں پر مزدور کام کررہے ہیں انھیں وقفے وقفے کے ساتھ پانی فراہم کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ این ڈی ایم اے کا ایمرجنسی سینٹر 24/7 آپریشنل ہے ، ہم یہ نہ صرف اپنی عوام بلکہ پڑوسی ممالک میں بھی موسمیاتی صورتحال سے آگاہ کر رہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے عالمی فورمز پر موسمیاتی تبدیلی پر بات کی ہے، ہر آنے والا دن ہمارے لئے چیلنج کا دن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پالیسی فریم ورک کو موثر طریقے سے آگے بڑھا رہے ہیں ، 2015-17 میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے گرین پاکستان پروگرام سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں ۔ این ڈی ایم اے ممبر محمد ادریس نے کہا کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا مقصد پیشگی آگاہی ، اقدامات ، حکمت عملی کو مربوط بنانا ہے ۔آگاہی میں میڈیا کا بنیادی کردار ہے ،ہماری ایڈوائزری پر عوام نظر رکھے ، ایک ایپ تیار کر لی ہے جو کہ جلد پلے سٹور پر دستیاب ہوگی اس میں ارلی وارمنگ، جیو ٹیگ الرٹ ہونگے ۔این ڈی ایم اے ٹیکنکل ماہر ڈاکٹر طیب نے بتایا کہ پاکستان میں این ڈی ایم اے نے ایک سال کا مکمل ڈیزاسٹر کلینڈر مرتب کیا ہے جس میں موسم سرما اور موسم گرما کے اثرات شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دسمبر کے مہینے میں این ای او سی نے ان انڈیکیٹرز پر کام شروع کیا جن میں آنے والے چھ ماہ میں قدرتی آفات کے حوالے سے پروجیکشن اور اثرات شامل ہیں ۔جنوری اور فروری میں معمول سے کم بارشیں اور برفباری بھی معمول سے کم ہوئی ، ہم نے مارچ اور اپریل کے مہینے میں عالمی موسم میں بہت تغیر دیکھا مختلف ممالک میں میں معمول سے ذیادہ بارشیں ہوئیں اسی طرح بلوچستان اور کے پی کے کے کچھ علاقوں میں بھی ذیادہ بارشیں ہوئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم نے مارچ میں ہیٹ ویو کی گائیڈ لائن مرتب کی ہے ، عوام کو ان ایکشن کے بارے میں بھی بتارہے ہیں کہ وہ کیسے ہیٹ ویو سے بچا جاسکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دو سے تین سینٹی گریڈ درجہ حرارت بڑھ جائے تو اس علاقے میں ہیٹ ویو آتی ہے اس سے گلیشئر بھی متاثر ہونے شروع جاتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھاکہ جولائی اور اگست میں معمول سے زیادہ بارشوں اور درجہ حرارت بڑھنے کا امکان ہے ۔