اسلام آباد(کامرس رپورٹر) سوزوکی موٹر کارپوریشن کے گلوبل وائس پریذیڈنٹ مسٹر کینیچی آیوکاوا کی قیادت میں جاپانی وفد نے جمعرات کو وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔اجلاس میں وفاقی سیکرٹری برائے صنعت و پیداوار جناب وسیم اجمل چودھری، چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ جناب رضا عباس شاہ اور سید سبط عباس زیدی، جوائنٹ سیکرٹری، لارج انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ (ایل ای ڈی) نے شرکت کی)۔وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار نے کہا کہ آٹو انڈسٹری پاکستان کی معیشت کا ایک اہم شعبہ ہے جو روزگار، معاشی ترقی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صنعتی ترقی کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ حکومت کار سازوں کو ٹیکس میں چھوٹ اور دیگر مراعات فراہم کر کے، اور تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کر کے آٹو موٹیو انڈسٹری کی لوکلائزیشن کی حمایت کر رہی ہے۔ الیکٹرک وہیکلز اور ہائبرڈز کی نئی ٹیکنالوجیز پر مراعات فراہم کی جا رہی ہیں جن میں ای وی مینوفیکچرنگ کے لیے پلانٹ لگانے کے لیے پلانٹ اور مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد بھی شامل ہے۔ حال ہی میں، 43 کمپنیوں کو EV 2/3 پہیہ گاڑیوں کی مقامی تیاری کے لیے مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مقامی صنعت کی ترقی میں پاک سوزوکی کا سفر جدت، معیار اور صارفین کے اطمینان کے لیے ثابت قدمی کے ساتھ نمایاں ہے۔ پچھلی چار دہائیوں کے دوران پاک سوزوکی نے مقامی آٹو وینڈنگ انڈسٹری کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جو کہ مقامی اور غیر ملکی سپلائرز کے درمیان مشترکہ منصوبوں اور تکنیکی معاونت کے معاہدوں کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اقتصادی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ کئی ہائی ٹیک حصوں کی لوکلائزیشن کا طریقہ۔سوزوکی موٹر کارپوریشن کے گلوبل وائس پریذیڈنٹ مسٹر کینیچی آیوکاوا نے بتایا کہ سوزوکی گزشتہ 40 سالوں سے پاکستان میں گاڑیاں بنا رہی ہے۔ ہم دیگر ممالک کو گاڑیاں بھی برآمد کر رہے ہیں۔ حال ہی میں، پاکستان سے سوزوکی سوئفٹ اور GS-150 موٹر سائیکل کی برآمد کا افتتاح آٹوموبائل انڈسٹری میں عالمی پلیئر بننے کے لئے ایک اہم پیش رفت ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ برآمدات حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ آٹو سیکٹر کو پچھلی تین دہائیوں سے مراعات یافتہ/رعایتی نظام کے ذریعے سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ یہ شعبہ جس کو طویل عرصے سے سہولت دی جارہی ہے ملک کے لیے برآمدی محصولات میں نمایاں حصہ ڈالنا شروع کرے۔ حکومت اس قومی مقصد کی کامیابی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ حکومت کا یہ باہمی تعاون ایک سازگار کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لیے اس کے عزم کو ظاہر کرتا ہے جو پاکستان آٹو انڈسٹری کی ترقی اور پائیداری کو فروغ دیتا ہے۔مسٹر کینیچی آیوکاوا، گلوبل وائس پریذیڈنٹ، سوزوکی موٹر کارپوریشن نے بتایا کہ سوزوکی موٹرز کارپوریشن کراچی میں بائیو گیس پلانٹ لگانا چاہتی ہے۔ قابل تجدید توانائی خوراک کے فضلے اور جانوروں کی کھاد کے استعمال سے پیدا کی جائے گی۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت سوزوکی موٹر کارپوریشن کو پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں اور توسیع میں ضروری مدد اور سہولت فراہم کرے گی۔