اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کے اقدامات کئے جا رہے ہیں، معیشت کے مختلف شعبوں میں اصلاحات کیلئے پرعزم ہیں، نجی شعبہ کو معاونت کی فراہمی کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں پاکستان میں کینیڈا کی ہائی کمشنر لیزلی سکینلون اور ایریٹڈ بیوریج انڈسٹری کے نمائندوں کے وفد سے ملاقات میں کہی ۔وزیر خزانہ نے کینیڈین ہائی کمشنر کا خیرمقدم کیا اور انہیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نو ماہ کے سٹینڈ بائی معاہدہ (ایس بی اے) کی کا میاب تکمیل سے آگاہ کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت اس وقت آئی ایم ایف مشن کے ساتھ نئے وسیع پروگرام کیلئے بات چیت کر رہی ہے۔ انہوں نے ہائی کمشنر کو اہم ترجیحی شعبوں میں اصلاحات کے جاری عمل کے بارے میں بھی بتایا اور کہا کہ مجموعی قومی پیداوارکے تناسب
سے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ، ٹیکس کی بنیادمیں وسعت اور ٹیکس نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کی جا رہی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نجکاری کے پروگرام پر بھی عمل پیرا ہے اور وزیر اعظم نے بھی سرکاری ملکیتی کا روباری اداروں کی نجکاری کے عزم کی توثیق کی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کا روں کی جانب سے مثبت اور حوصلہ افزاء ردعمل سامنے آ رہا ہے ۔ وزیر خزانہ نے کینیڈین ہائی کمشنر کو بجلی اور توانائی کے شعبہ کے بارے میں بھی بریفنگ دی اور کہا کہ ڈسکوز کی کا رگردگی کو بہتربنانے کیلئے ان کے بورڈز میں نجی شعبہ کے ماہرین شامل کئے گئے ہیں ۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کا ری کے عمل کو ہموار کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کا ری کو راغب کرنے کے لیے سنگل ونڈو پلیٹ فارم کے طور پر خصوصی سرمایہ کا ری کی سہولت کو نسل کے کر دار پر بھی روشنی ڈالی ۔کینیڈین ہائی کمشنر نے ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی کو ششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے ملک میں معاشی ترقی اور استحکام کی امید ظاہر کرتے ہوئے یقین دلایا کہ کینیڈین حکومت پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے تعاون جاری رکھے گی۔دریں اثناء وزیر خزانہ سے لوٹے اختر بیوریجز کے صدر غازی اختر کی قیادت میں ایریٹڈ بیوریج انڈسٹری کے نمائندوں کے وفد نے ملاقات کی۔پاکستان میں ترکی کے سفیر ڈاکٹر مہمت پاچاجی بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وفد نے حکومت کے معاشی اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ حکومت کی جانب سے معاون پالیسیوں سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے متعدد ٹیکس تجاویز بھی پیش کیں جس میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں ایڈجسٹمنٹ کی تجویز شامل ہے۔ وفد نے بتایا کہ ایڈجسٹمنٹ سے صنعت کی ترقی اور حکومت کی ٹیکس وصولی کی کو ششوں کو تقویت ملے گی۔وزیر خزانہ نے نجی شعبے کو تعاون فراہم کرنے کی حکومتی عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے نجی شعبہ کے لیے وزیراعظم کے وژن پرروشنی ڈالی اور کہا کہ نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے معاشی نمو جاری ہے اور نجکاری کی جاری کو ششوں سے بھی اس کی عکاسی ہو رہی ہے ۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت سٹریٹجک ارادے اور دستیاب مالیاتی گنجائش کے مطابق اقدامات کرے گی۔وفد نے وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا اور تعاون و حمایت جاری رکھنے کی امید ظاہر کی۔