کراچی (اسپورٹس رپورٹر ) کراچی پریس کلب کے زیر اہتمام سنیئر ممبر اور معروف اسپورٹس جرنلسٹس سید محمد صوفی کی عظیم صحافتی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ” ایک شام سید محمد صوفی کے نام ” کے عنوان سے ایک پر وقار تقریب منعقد کی گئی، تقریب کی صدارت کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے انجام دئیے، تقریب میں سید محمد صوفی اور ان کے اہل خانہ، سینئیر صحافی اور سابق ایڈیٹر روزنامہ جنگ محمود شام ،سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم یونس خان ، سابق کرکٹرز سکندر بخت ، توصیف احمد ، شعیب محمد، سابق کپتان قومی ہاکی ٹیم فلائنگ ہارس سمیع اللہ ، سابق سلیکٹر پی سی بی ہارون رشید ، اقبال منیر ، اقبال قاسم ، سینئر صحافی مظہر عباس ، افسر عمران، طاہر حسن خان، امتیاز خان فاران ،نصیر احمد،کامران منان،طارق اسلم ،قمر احمد، عبدالماجد بھٹی ، نصر اقبال ، سید یحییٰ حسینی ، عتیق الرحمٰن، نسیم راجپوت ، رشید شکور ، شاہد ہاشمی ، شاہد ساٹی، محمود ریاض، کلثوم جہاں، نادرا مشتاق، جوائنٹ سیکریٹری محمد منصف اور اراکین گورننگ باڈی شعیب احمد، رانا جاوید،نور محمد کلہوڑو سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سینئر اسپورٹس ایڈیٹر سید محمد صوفی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی نے کہا کہ سید محمد صوفی نے کھلاڑیوں کے کیئریئر بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور ان کی خدمات کو صحافت میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ہم اپنے محسنوں کی قدر کرتے ہیں اس لئے ہم نے اپنے لیجنڈ کی طویل صحافتی خدمات پر انہیں زندگی میں ہی خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ان تقریبات کا سلسلہ شروع کیا ہے، انہوں نے کہا کراچی پریس کلب شعبہ صحافت کے علاؤہ علم و ادب ، کلچر اور کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دیا ہے، سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے کہا کہ سید محمد صوفی کراچی پریس کلب کے سنیئر ترین رکن ہیں اور ساٹھ سال سے زائد عرصے سے صحافت سے وابستہ ہیں۔1977 میں فوجی حکمران ضیاءالحق کے خلاف چلنے والی تحریک میں کراچی پریس کلب کے باہر گرفتاری دی اور ساہیوال جیل میں قید رہے۔ دوران اسیری انہوں نے جیل سے اخبار نکالا صحافتی کیئریئر کے دوران روزنامہ جسارت، روزنامہ مساوات، روزنامہ امن سے بھی وابستہ رہے۔ سیکریٹری شعیب احمد نے مزید کہا کہ کرکٹ میں انہوں نے کئی یادگار مضامین لکھے اور معرکتہ آراء انٹر ویوز کئے،ماہنامہ اخبار وطن کے ایڈیٹر بھی رہے۔ 1980کی دہائی میں اخبار وطن کی سرکیولیشن ایک لاکھ سے زائد تھی۔ سید محمد صوفی روزنامہ جنگ اور ایکسپریس کے اسپورٹس ایڈیٹر رہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عالمی شہرت یافتہ بیٹسمین یونس خان نے کہا ہے کہ سنیئر صحافی سید محمد صوفی کے لئے کراچی پریس کلب نے ان کی زندگی میں شاندار اور یاد گار تقریب کا اہتمام کیا ہے یہ اچھی روایت ہے کہ صحافیوں کو ان کی زندگی میں خدمات کا اعتراف کیا جارہا ہے۔ سید محمد صوفی نے پہلی بار مجھے ٹیلی ویژن پر بات کرنے کا موقع دیا۔ میرے کرکٹ کے کیئریئر میں صوفی صاحب کے مشوروں اور رہنمائی نے اہم کردار ادا کیا۔ میں نے جب کلب میں پہلی سنچری بنائی تو سید محمد صوفی ہی وہ پہلی شخصیت تھے جنہوں نے میری پہلی بار اخبار میں تصویر شائع کی۔ یہ عظیم شخص کئی کرکٹرز کے کیئریئر بنانے میں نمایاں کردار ادا کر چکے ہیں وہ کئی کرکٹرز کی آواز بنے اور ان کے لئے کمال مضامین تحریر کئے، سینئیر صحافی ، رائیٹر اور سابق ایڈیٹرمحمود شام نے کہا کہ سید محمد صوفی کی سرخیوں نے اردو صحافت میں پڑھنے والوں کو نیا انداز دیا ان کی جنگ کے ایک سرخی پاکستان نے بھارت کو بنگلہ دیش میں دھول چٹا دی نے پناہ شہرت حاصل کی، مظہر عباس نے کہا کہ صوفی صاحب سے جب بھی ملاقات ہوتی سیکھنے کا موقع ملتا میرے پاس ان کا وہ اخبار بھی موجود ہے جو وہ مارشل لاء کے دور میں جیل سے نکالا کرتے تھے۔زندان کے نام سے پانچ صفحے کے اخبار میں صوفی صاحب جیل کی خبریں شائع کیا کرتے تھے انہوں نے سیاسی صحافت کے علاوہ کھیلوں کی صحافت میں آئے اور آج ان کے لاتعداد شاگرد انہیں خراج تحسین پیش کرنے یہاں موجود ہیں، تقریب سے سکندر بخت، افسر عمران، عبد الماجد بھٹی، اقبال قاسم، سابق کپتان قومی ہاکی ٹیم سمیع اللہ، ہارون الرشید، توصیف احمد شعیب محمد، قمر احمد ، سکندر بٹ ، سید یحییٰ حسینی سمیت سابق ٹیسٹ کرکٹرز، اسپورٹس جرنلسٹس اور سینئر صحافیوں نے بھی خطاب کیا۔
تقریب کے اختتام پر سید محمد صوفی صاحب نے کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، کراچی پریس کلب کی جانب سے صدر اور سیکریٹری نے اجرک کا تحفہ اور شیلڈ پیش کی، جبکہ سابق ٹیسٹ کرکٹرز، اخبار وطن اور سجاس کی جانب سے سید محمد صوفی کی خدمات کے اعتراف میں انہیں علیحدہ علیحدہ شیلڈز پیش کی گئی