اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ملکی اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات میں اقتصادی ماہرین اور نجی شعبے سے مشاورت کو کلیدی اہمیت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور بیرونی سرمایہ کاروں و کاروباری شخصیات کو پاکستان کے ویزہ کے حصول میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کمیٹی کا پہلا اجلاس منگل کو یہاں منعقد ہوا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی سرمایہ کاری و کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت مقامی و بین الاقومی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے جس کی واضح مثال اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہے۔ اجلاس کو معاشی اشاریوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال تیسری سہ ماہی میں زرعی شعبے میں شرح نمو 6.25 فیصد رہی جوکہ گزشتہ برس 2.27 فیصد تھی، صنعتی شعبے اور سروس سیکٹر میں بھی شرح نمو میں واضح اضافہ ہوا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ افراط زر 38 فیصد سے کم ہوکر 17 فیصد پر آگئی ہے اور حکومت عام آدمی تک اس کے اثرات منتقل کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو کمیٹی ممبران کی جانب سے معاشی بحالی اور مختلف شعبوں کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیرِ اعظم نے ملکی بر آمدات میں اضافے کیلئے ضروری اقدامات پر جامع و مفصل سفارشات مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے ملکی اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات میں اقتصادی ماہرین اور نجی شعبے سے مشاورت کو کلیدی اہمیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ الحمدللہ پاکستان کی معاشی صورتحال پہلے سے بہتر ہے ، ملکی معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور کاروبار و سرمایہ کاری میں وسعت کیلئے پہلے دن سے نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنے کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی بدولت ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آ رہی ہے، گورننس کے ذریعے مہنگائی میں کمی کے اثرات عام آدمی تک پہنچانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو مزید سہولیات فراہم کریں گے، عام آدمی پر ٹیکس کی شرح کو کم کرکے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملکی معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، کسانوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے انہیں معیاری بیج اور وقت پر کھاد فراہم کریں گے، زرعی پیداوار کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے درمیانے و چھوٹے پیمانے کی صنعت کو فروغ دیں گے۔ وزیرِاعظم نے بیرونی سرمایہ کاروں و کاروباری شخصیات کو پاکستان کے ویزہ کے حصول میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں کمیٹی ممبران جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر، سلمان احمد اور شہریار چشتی ، وفاقی وزراء احسن اقبال، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، گورنر سٹیٹ بینک اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔