کراچی(رپورٹ مرتضی کے زلفی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کلاس فور ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ تقریباً ایک ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہے انتظامیہ کی سرپرستی لینڈ مافیا کا سرغنہ اینٹی کرپشن کا ملزم اجمل کر رہا ہے وہ سوسائٹی کے ہر کام کا غیر قانونی ٹھیکدار ہے اس نے سوسائٹی کے ایک رفاہی پلاٹ پر قبضہ کر رکھا ہے اور دوسرے بڑا رفاہی پلاٹ پر قبضے کے لئے چاردیواری بنوا دی ہے یہ باتیں سوسائٹی کے چیئرمین محمد اعظم نے نمائندہ نئی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیں انہوں نے بتایا کہ ہماری سوسائٹی کے تمام اندرونی ترقیاتی کام سڑک کی تعمیر، پارک کی تعمیر، فراہمی و نکاسی آپ کی لائنیں بچھانے کے کام اور دیگر تمام کاموں کا ٹھیکدار اجمل ہے جس کی اصل حقیقت یہ ہے ک یہ شخص گورنمنٹ افسر ظفر سلیم کاکا مرحوم کا نوکر تھا اور آج یہ لینڈ مافیا کا سرغنہ ہے جبکہ سوسائٹی کی انتظامیہ نے اس شخص سے ملی بھگت کر کے سوسائٹی کا رفاہی پلاٹ جو روڈ پر ہے ہے کارنر کا ہے اس پلاٹ کا رقبہ 800 مربع گز ہے یہ پلاٹ غیر قانونی طریقے سے اپنے نام کرا لیا ہے اس پلاٹ کی موجودہ مارکیٹ قیمت 37 کروڑ روپے بتائی گئی ہے اور ایک دوسرا بڑا رفاہی پلاٹ جس کی قیمت 67 کروڑ روپے بتائی گئی اس کا رقبہ 2100 مربع گز کا اس پر قبضہ کرنے کے لئیے پلاٹ کی چار دیواری تعمیر کرا دی ہے اور اسی پلاٹ پر سوسائٹی کی انتظامیہ نے اجمل کی ملی بھگت سے جعلی الیکشن کرانی کی کوشش کی تو سوسائٹی ممبران نے مزاحمت کر کے یہ کام فی الحال رکوا دیا ہے انہوں نے بتایا کہ اجمل اور اس کی سہولت کار انتظامیہ گذشتہ10 سال سے سوسائٹی پر غیر قانونی طور پر قابض ہے محمد اعظم نے بتایا کہ وہ سوسائٹی کے چیئرمین کی حثیت سے اپنے ہی سوسائٹی انتظامیہ کے سامنے کھڑا ہوں اور خود کرپشن اور غیر قانونی اقدامات کی نشاندہی کر رہا ہوں اور میرا کہنا ہے ک سوسائٹی کی انکوائری کرائی کرائی جائے سالانہ سرکاری آڈت کرایا جائے تو سوسائٹی انتظامیہ سیدھی جیل جائے گی انہوں نے کہا میں نے کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کراچی کو تحریری شکایات کر دی ہیں شائد اسی وجہ سے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں لیکن میں کسی سے ڈرنے والا نہیں چاہے میری جان ہی کیوں نا چلی جائے میں اپنی سوسائٹی کے رفاہی پلاٹوں پر قبضہ نہیں ہونے دوں گا #