لاہور(نمائندہ خصوصی ):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کرغزستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، بشکیک واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے ،سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں،فقط پاکستانی طلبہ ہی نہیں دیگر ممالک کے طلبہ کو بھی نشانہ بنایا گیا،شہریوں کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے ،واقعہ کے فورا بعد وزارت خارجہ میں ایمرجنسی یونٹ فعال کیا ،وزیر اعظم محمد شہبا زشریف معاملہ کو دیکھ رہے ہیں حالات اب نارمل ہیں ۔۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار اتوار کے روز ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر امیر مقام بھی موجود تھے۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاکہ کرغزستان میں پرتشدد واقعہ افسوس ناک ہے، حکومت اس مشکل وقت میں متاثرین کوتنہا نہیں چھوڑے گی، زخمی پاکستانی طلبہ کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اللہ کا شکر ہے کہ طلبہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔بشکیک واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں’فقط پاکستانی طلبہ ہی نہیں بھارت ‘بنگلہ دیش اور عرب ممالک کے طلبہ کو بھی واقعہ میں نشانہ بنایا گیا۔واقعہ رونما ہونے کے فورا بعد وزارت خارجہ میں ایمرجنسی یونٹ فعال کیا۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم محمد شہبا زشریف سمیت پوری حکومت کی مشینری اس معاملہ کو دیکھ رہی ہے ۔کرغزستان کے سفیر چھٹی پر تھے لیکن ان کے ڈپٹی سفیر نے ہمیں ہفتہ کے روز تمام معاملات سے آگاہ کیا ۔حکومت اس معاملے میں کرغزستان کے ساتھ مکمل طور پر رابطہ میں ہے۔اسحاق ڈار نے کہاکہ کل 16 غیر ملکی طلبہ زخمی ہوئے جس میں6 پاکستانی ہیں جو 3 مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ واقعہ میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی بشکیک واقعہ پر ایک سیاسی جماعت کی طرف سے سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں جو کہ باعث شرم ہیں ۔بنگلہ دیش کے ایک طالب علم کی تصویر لگا کر کہا گیا کہ یہ پاکستانی طالب علم ہے پھر کہا گیا کہ کسی طالبہ کے ساتھ کوئی زیادتی کا واقعہ ہوا ہے اس صورتحال کو سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے ۔کرغزستان حکومت نے کہا ہے کہ زیادتی کے معاملے کے حوالے سے خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔کرغز وزیر خارجہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹ پر مبنی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرغزستان کے ساتھ بہت اچھے برادرانہ تعلقات ہیں ‘میری بشکیک کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی ہے’اب وہاں حالات معمول کے مطابق ہیں کرغزستان طلبہ نے خیرسگالی کے طور پر زخمی طلبہ کی عیادت کی ہے تاہم کرغزستان حکومت نے احتیاطی تدابیر کے تحت سیکورٹی کو بڑھا دیا ہے ۔کرغزستان حکومت کی درخواست پر دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اگر بعد میں ضرورت ہوئی تو وفد بھیجا جائے گا،تاہم دفتر خارجہ کے دو افسران کو گزشتہ روز بشکیک روانہ کر دیا تھا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ہر پاکستانی شہری کی حفاطت حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ۔حکومت اس مشکل وقت میں طلبہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔انہوں نے کہا کہ سفارت خانے کے ذریعے طلبہ اور ان کے والدین کے درمیان مسلسل رابطہ برقرار رکھے ہوئے ہیں،جو طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں ان کے ساتھ تعاون کیا جارہا ہے ۔ہیلپ لائن موجود ہے جہاں رابطہ کر کے معلومات لی جا سکتی ہیں ۔کل 130 پاکستانی واپس آچکے ہیں’50 سے زائد طلبہ نے آج واپسی کے لیے انٹری کروائی ہے’540 طلبہ کمرشل فلائٹس کے ذریعے آج وطن واپس آئیں گے جبکہ ایئر فورس کی ایک فلائیٹ طلبہ کو واپس لانے کے لئے بشکیک جائے گی ،ہم خود ائیر پورٹ جا کر واپس آنے والے طلبہ کو خوش آمدید کہیں گے۔نائب وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار تھا، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی حکمت عملی سے ہم دنیا میں اپنا امیج بحال کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں ،اب سفارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں میڈیکل اداروں کی تعداد کو بڑھانا ہو گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر امیر مقام نے کہا کہ جس دن یہ واقعہ ہوا ‘اس دن سے ہی ہم کرغزستان حکومت سے رابطہ میں رہے ۔جذبات میں آنے کی بجائے حقائق کو مدنظر رکھنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت متاثرین کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے۔