بشکیک۔(نمائندہ خصوصی ):کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن ضیغم نے کہا ہے کہ گزشتہ شام سے یہاں ہونے والے پرتشدد واقعات غیر ملکی شہریوں کے خلاف پیش آئے، بعض مقامی انتہا پسند عناصر نے انٹرنیشنل سٹوڈٹنس کے ہاسٹل اور ان کی پرائیویٹ رہائش گاہوں پر حملہ کیا ، تقریبا چھ ہاسٹلز اس حملے کی زد میں آئے ، کرغز حکام کے مطابق 14 بین الاقوامی شہری ان حملوں میں زخمی ہوئے ہیں، ایک پاکستانی شہری شاہ زیب اس وقت نیشنل ہسپتال میں زیر علاج ہے جس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔یہ بات کرغزستان میں تعینات پاکستان کے سفیر حسن ضیغم نے بشکیک کی تازہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا۔ انہوںنے کہا کہ بشکیک میں مقامی انتہاپسندوں نے غیر ملکی ہاسٹلز پر حملہ کیا، ان حملوں میں 14 غیر ملکی طلبا زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستانی سفیر حسن ضیغم نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر میں نے کرغزستان ہسپتال میں زیر علاج شاہ زیب سے ملاقات کی اور اس کی خیریت دریافت کی۔الحمداللہ اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے مشن کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ پاکستانی شہریوں کو کرغزستان میں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوںنے کہا کہ کرغز حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ غیرملکی شہریوں کی جان و مال کے تخفظ کومکمل طور پر یقینی بنایا جائے گا، ہمیں بتایا گیا ہے کرغز پولیس بین الاقوامی شہریوں کے تحفظ کیلئے ہر وقت چوکس ہے، کرغز انویسٹی گیشن اس معاملہ کی تحقیقات کیلئے شروع ہوچکی ہے اور ہمیں یہ بتایا گیا ہے کہ کچھ مشتبہ افراد کو اس معاملہ میں گرفتار بھی کیاجاچکا ہے۔حسن ضیغم نے کہا کہ کرغز حکومت نےکرغزستان میں مقیم تمام غیرملکی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حوصلے میں رہیں اور بہت ساری چیزیں جو سوشل میڈیا میں اس وقت سرکولیٹ کی جارہی ہیں ان کو شیئرنہ کریں جب تک ان کی تصدیق نہ ہوجائے۔ ایمبیسی آف پاکستان آج صبح سے پاکستانی شہریوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہے، ایمرجنسی نمبرز پر ابھی تک ہم 500 سے زیادہ کالز کا جواب دے چکے ہیں اور ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ابھی تک دس ایسے پاکستانی شہری جن کا اپنے والدین سے رابطہ ممکن نہیں ہو رہا تھا ہم نے ان کا رابطہ ممکن بنا کر ان کے والدین کو ان کی خیریت کی اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کرغزستان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے یہ اپیل کرنا چاہوں گا کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں پر یقین نہ کریں جب تک کہ ان کی تصدیق نہ ہوجائے اور جو ایمرجنسی نمبرز پاکستان ایمبیسی کے حکام نے اور وزارت خارجہ نے اپنی سی ایم یو کے سوشل میڈیا اور ویب سائٹ پر شیئر کئے ہیں ہمارے ساتھ ان نمبرز پر رابطہ میں رہیں تاکہ ہم آپ کی مدد کرسکیں۔انہوںنے کہا کہ میں آپ سے یہ بھی استدعا کروں گا کہ ایمبیسی آف پاکستان سے اور کرغزستان کے قومی سلامتی کے اداروں کے ساتھ رابطہ میں رہیں اور ہمارے ساتھ تعاون کریں تاکہ اس صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے۔میں اور میری ٹیم آپ کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔