اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی )وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سکیورٹی خدشات کے تناظر میں قومی اسمبلی کی عمارت اور لابیوں میں حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع نے کہا کہ بلڈنگ میں داخلہ کے مقام پر سینکڑوں لوگ موجود ہوتے ہیں جن کا اتہ پتہ نہیں ہوتا کہ انہیں کون لایا ہے، ہال کے باہر بھی لوگ موجود ہوتے ہیں، لفٹس کے سامنے اور کوریڈور میں جلوس کی شکل میں لوگ ہوتے ہیں، اس سے سکیورٹی کاخدشہ ہے۔پہلے ممبر کے پاس پاسز ایشو کرانے کی تعداد مقرر تھی۔ انہوں نے کہاکہ ان کے پاس معلومات ہیں کہ کسی بھی وقت کوئی ناخوشگوار واقعہ ہو سکتا ہے، داسو میں جو واقعہ ہوا ہے وہ گاڑی دس دن پاکستان میں رہی، یہاں کوئی چیکنگ نہیں ہے اورکوئی بھی مشکوک شخص داخل ہو سکتا ہے، ایک ایک ممبر دس دس ارکان لا رہا ہے، میری درخواست ہے کہ سکیورٹی خدشات کے تناظر میں احتیاطی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ گیلری میں بیٹھے ہوئے لوگ نعرے لگاتے ہیں جس سے ایوان کا تقدس مجروح ہو رہا ہے، یہ سلسلہ ختم ہونا چاہئیے، یہ نہ کوئی موچی دروازہ ہے اور نہ ہی ڈی چوک ہے کہ نعرے بازی ہو، مہمان ضرور آئیں مگر ان کونعرے بازی نہیں کرنی چاہئیے، ہمیں ایوان کی عزت کو برقرار رکھنا چاہئیے، اتنا رش ہوتا ہے کہ ہم گاڑیوں میں نہیں بیٹھ سکتے۔ سپیکر نے کہا کہ انہوں نے اس سے قبل بھی زبانی ہدایات جاری کی ہے اور پھر 14 تاریخ کو تحریری ہدایات جاری کی۔ سینیٹ میں آنے والے مہمان بھی یہاں آتے ہیں، رینڈم چیکنگ بھی ہو رہی ہے، ہم نے وزارت داخلہ اورآئی جی اسلام آباد سے بھی بات کی ہے، ہم سخت ایکشن لیں گے۔