کراچی( بیورو رپورٹ) پاکستان رپورٹرز فورم(کے أر ایف)انٹرنیشنل نے پیکا ترمیمی آرڈیننس کو اسلام أباد ہائیکورٹ کی جانب سے کالعدم قرار دیئے جانے کے فیصلے کو ملک بھر کے صحافیوں کی فتح قرار دیا ہے۔پاکستان رپورٹرز فورم انٹرنیشنل کے صدر میاں طارق جاوید’جنرل سیکریٹری انفاس کھوکھر
‘جوائنٹ سیکریٹری فیصل چوہدری اور سیکریٹری انفارمیشن محمد عبداللہ و مجلس عاملہ کے اراکین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو نظر انداز کرکے اور مخصوص عزائم کی تکمیل کے لئے بناۓ جانے والے کالے قانون کا یہی حال ہونا تھا۔اسلام أباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔پی أر ایف کے صدر میاں طارق جاوید نے کہا کہ رپورٹرز فورم نے صحافیوں کے خلاف لاۓ جانے والے کالے قانون کی مخالفت سب سے پہلے کی اور گذشتہ سال جب ساری صحافتی تنظیمیں گومگوں کی کیفیت میں تھیں اس وقت رپورٹرز فورم نے اگست2021 میں اس کالے قانون کے خلاف سیمینار کا انعقاد کیا ۔صدر پی أر ایف میاں طارق نے کہا کہ اس سیمینار میں سینیئر صحافیوں نے شرکت کی۔سیمینار سے سینیئر تجزیہ کار مظہر عباس’سینیئر صحافی مقصود یوسفی’کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی’سیکریٹری کے پی سی رضوان بھٹی’اے ایچ خانزادہ ‘امتیاز خان فاران’طاہر حسن’حسن عباس’جاوید چوہدری ‘سعید خاور’توصیف احمد خان ‘قمر احمد ‘فہیم صدیقی’ذوالفقار عثمانی’جبار خٹک و دیگر صحافیوں نے اس قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے أزادی اظہار راۓ پر قدغن لگانے کے مترادف قرار دیا تھا۔میاں طارق نے مذید کہا کہ اس قانون کو لانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاۓ اور اس قانون کی أڑ میں صحافیوں کے خلاف جو کارروائیاں کی گئیں ان کا حساب لیا جائے ۔جنرل سیکریٹری پی أر ایف انفاس کھو کھر نے کہا کہ اس بدنما اور صحافیوں کو دبانے کے لئے بناۓ جانے والے قانون کی مخالفت سب سے پہلے کراچی پریس کلب میں رپورٹرز فورم کی جانب سے منعقدہ سیمینار میں کی گئ اور أج خدا کا شکر ہے کہ صحافی برادری سرخرو ہوئ اور اسلام أباد ہائیکورٹ نے پیکا أرڈینیس2022کو نہ صرف غیر أئینی قرار دے دیا ہے بلکہ پیکا أرڈینینس کے تحت ہونے والی تمام کارروائیوں کو بھی کالعدم قرار دےدیا ہے۔