لاہور۔: (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اوور بلنگ پرلوگوں کوکروڑوں روپے کا ریفنڈ ملنا شروع ہو گیا ہے ،بجلی چوروں کیخلاف موثر کارروائی کی جائے گی ،پاسپورٹ کے حصول کے حوالے سے عوام کودرپیش مسائل حل کئے جائیں گے ،میری تمام جائیداد ڈیکلیئرڈ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز یہاں جی او آ ر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس مرتبہ نہ صرف اوور بلنگ ختم ہوئی ہے بلکہ لوگوں کوکروڑوں روپے کا ریفنڈ ملنا شروع ہوا ہے مجھے یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں جس طرح لیسکو میں لوگوں کو ریلیف ملا ہے اسی طرح دوسرے اضلاع میں بھی شہریوں کو اوور بلنگ میں ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال پر وزیراعظم نے میٹنگ کی ہے جس میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم بھی تھے اور بروقت پیکج کے اعلان سے وہاں کے لوگ کافی خوش ہیں کہ ان کو ریلیف مل گیا ہے اور 23 ارب روپے آزاد کشمیر حکومت کے اکائونٹ میں پہنچ گئے ہیں اور اب انہوں نے یہ پیسہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے استعمال کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو اعتراض تھا کہ آزاد کشمیر میں جو بد امنی کی صورتحال پیدا
ہوئی اس کا سد باب کرنے کیلئے میں آزاد کشمیر کیوں نہیں گیا۔انہوں نے کہا کہ میں یہ وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں میں امن و امان کے مسئلے سے صوبے خود نمٹتے ہیں، وفاق نے صرف معاونت کرنا ہوتی ہے، میں آزاد کشمیر جا کر فیصلہ نہیں لے سکتا، جب انہیں رینجرز، پیرا ملٹری اور دیگر فورسز درکار تھے تو وہ ہم نے ہی فراہم کرنا تھے،18ویں ترمیم کے بعد امن وامان کی صوتحال کو کنٹرول کرنے کا اختیار صوبوں کے پاس ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دبئی لیکس میں آنے والی انکی اہلیہ کی پراپرٹی 2017سے تھی اور باقاعدہ ڈیکلئیرڈ تھی۔ پچھلے سال اسے بیچ کر دوسری خریدی، اہلیہ کی برطانیہ میں بھی جائیدادیں ہیں جس میں سے کچھ انہیں ورثے میں ملی ہیں اور کچھ انہوں نے خریدی ہیں، یہ جائیدادیں غالبا انہوں نے 10۔ 12سال پہلے خریدی تھیں، میری تمام جائیداد ڈکلیئرڈ ہے الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں سب کچھ واضح ہے تا ہم جن لوگوں نے غیر قانونی طریقے سے جائیدادیں بنائی ہیں اور وہ ڈکلیئرڈ نہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جبکہ قانونی طریقے سے بیرون ملک سرمایہ کاری کرنے میں کوئی غلط بات نہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے کتنے لوگوں کی جائیداد یں بیرون ملک ہیں، ان کے میڈیا نے تو اس کو ایسے نہیں چلایا، اب بھی اگر سمجھوں گا کہ مجھے بطور بزنس مین سرمایہ کاری کرنی ہے تو مجھے اگر پاکستان یا باہر جہاں بہتر سمجھوں گا وہاں کروں گا، اگر میرے پاس قانونی رقم ہے اور میں ٹیکس دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں جتنی دیر کام کروں گا میری سب سے پہلی ترجیح عوام کو ڈلیور کرنا ہوگا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں بجلی چوری ہورہی ہے اس کا خمیازہ ان لوگوں کو بھگتنا پڑتا ہے جو بجلی چوری نہیں کرتے ،ہماری پوری کوشش ہے کہ بجلی چوروں کیخلاف موثر کارروائی کی جائے اور اس کام کو ایف آ ئی اے کے سپرد کیا گیا ہے ۔پاسپورٹ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ لاہور کی طرز پر دوسرے شہروں میں بھی پاسپورٹ آفس کے اوقات کاربڑھائیں گے، مجھے معلوم ہے کہ لوگوں کو پانچ چھ ماہ پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے لگ جاتے تھے اس کو جلد بہتر کرنے کی کوشش کریں گے،اس حوالے سے عوام کوجوبھی مسائل درپیش ہیں اس کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ بجلی کے سسٹم کو ٹیک اورر کرنے کی دھمکی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ اگر کے پی کے کے وزیر اعلیٰ پیسے دے کر بجلی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہم ان کے ساتھ تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور سے ملاقات ہوئی تھی میرا خیال ہے کہ وہ آ ئین سے ہٹ کر کوئی بات نہیں کریں گے۔کچے کے علاقے میں آپریشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ اس سلسلے میں پولیس حکام سے گفتگو ہو ئی ہے،آپریشن کامیابی سے جاری ہے ،اگر ضرورت محسوس ہو ئی تو رینجرز بھی تعینات کی جائے گی ۔ اسلام آ باد میں صحافی کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آ ئی جی اسلام آ باد سے بات چیت ہو ئی ہے اور اس سلسلے میں اگر کو ئی درخواست آ ئے گی تو اس پر کارروائی کی جا ئے گی ۔