مظفرآباد۔: (نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے ، بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی سطح پر حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں جموں و کشمیر کے حریت رہنماؤں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے جس نے وزیراعظم سے ملاقات میں کی۔ وفد میں محمود احمد ساگر، غلام محمد صفی، سید فیض احمد نقشبندی ، الطاف احمد بھٹ، شہزاد وانی، اعجاز رحمانی ، زاہد اشرف اور الطاف حسین وانی شامل تھے۔ملاقات میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق اور وفاق وزرا بھی موجود تھے۔ حریت رہنماؤں نے آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال پر قابو پانے کے حوالے سے وزیر اعظم پاکستان کے کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔حریت رہنمائوں نے جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی یک طرفہ اقدام کی توثیق کی مذمّت اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی سطح پر حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا ۔ انہوں نے کہا کہ گیمبیا میں ہونے والے او آئی سی اجلاس میں پاکستان نے جموں و کشمیر کا مقدمہ بھرپور طریقے سے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر مزید بہتر طریقے سے اجاگر کرنے کے لئے وزارت خارجہ اور بیرون ملک پاکستانی مشنز مزید بہتر طریقے سے اپنا کردار ادا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیابھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ وزیراعظم نے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام کو حریت رہنماؤں سے روابط مزید بہتر بنانے کی ہدایات بھی کی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم واضح طور پر بھارتی غیر قانونی طور پر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔