اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی )وزیراعظم محمد شہبازشریف نے بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے عمل کو تیزی سے مکمل کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اس حوالہ سے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی، وزیراعظم نے جنوبی بلوچستان پیکیج کے اہم منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت صوبہ بلوچستان کے امور پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی کی زیر قیادت حکومت بلوچستان کے وفد نے شرکت کی۔وفد میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ظہور احمد بلیدی ، وفاقی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی ، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری ماہی گیری حاجی برکت رند ، صوبائی اراکین اسمبلی میر رحمت صالح بلوچ ، حاجی محمد خان ، زمرک خان اچکزئی اور چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر شامل تھے۔اجلاس میں صوبہ بلوچستان کے انتظامی امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس
کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل صوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کی زیر قیادت نئی صوبائی کابینہ صوبے کے مسائل حل کرنے اور اسے ترقی کی راہ پر ڈالنے میں اپنا کردار ادا کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے، وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ وزیراعظم نے بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے عمل کو تیزی سے مکمل کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے وفاقی حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی تک بلوچستان میں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے تا کہ فصلوں اور باغات سے زرعی پیداوار متاثر نہ ہو ۔وزیراعظم نے جنوبی بلوچستان پیکیج کے اہم منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کی بھی ہدایت کی ۔وزیراعظم نے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو تعلیم اور ملازمت کے یکساں مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں تاکہ بلوچستان کے عوام ملکی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ،وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے بھی شرکت کی۔