کراچی(رپورٹ: مرتضی کے زلفی)کوآپریٹو مافیا نے گذشتہ50برس سے یتیموں، بیواوں، مظلوموں سمیت کراچی کے لاکھوں افراد کو انکے جائز قانونی حق سے محروم کر رکھاہے۔ سوسائٹی ممبران کی زمین غیر قانونی طور پر بلڈر مافیا کو فروخت کی گئی ہے۔ ایک، ایک پلاٹ تین، تین افراد کو الاٹ کیا گیا، کمرشل پلاٹوں کی بندر بانٹ کی گئی، رفاہی پلاٹ من پسند افراد کو دئے گئے۔ سوسائٹی ممبران کے فنڈ میں میگا کرپشن پر جب ہم نے ہاتھ ڈالا تو انکی چیخیں نکل رہی ہیں۔ یہ باتیں رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز سندھ ضمیر احمد عباسی نے نمائندہ نئی بات کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میںکہیں۔ انہوںنے کہاکہ 1999/2000 میں آرمی مانیٹرنگ ٹیم نے کراچی کی کوآپریٹو ہاﺅسنگ سوسائٹیز میں میگا کرپشن پکڑی۔ کوآپریٹو مافیا کے درجنوں افراد کو گرفتار کیا اور جیل بھیجا، پلی بارگین کی گئی، کوآپریٹو سوسائٹیز کے متاثرین کو ان کا جائز حق ملا اور اب 24 سال بعد ہم نے زیادہ تر نیب کے پرانے ملزمان اور ان کے ساتھیوں پر ہاتھ ڈالا ہے تو ان کی چیخیں نکل رہی ہیں۔کتنی سوسائٹیز میں لوگ اپنے پلاٹوں کا قبضہ ملنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں لیکن ان کو پلاٹ کا قبضہ صرف اس لئے نہیں دیا جا رہا کہ ان کے پلاٹ بلڈر مافیا کو بیچ دئے گئے یا دو دو تین تین جعلی فائلیں بنا کر بیچ دی گئی ہیں۔ سوسائٹیز کے ترقیاتی کاموں میں بہت بڑی کرپشن ہوئی، کئی سوسائٹیز نے ممبران کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ غیر قانونی طور پر منسوخ کی، اسی طرح ہزاروں پلاٹوں کی الاٹمنٹ غیر قانونی طور پر کی گئی، اب جب ہم نے ان کے خلاف کارروائی شروع کی تو یہ سب کے سب عدالت گئے اور عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرکے خوشیاں منا رہے ہیں، میں کہتا ہوں انکا ہمارے خلاف عدالت جانا بہت اچھی بات ہے کیونکہ اب ہم عدالت کو اصل حقائق سے دستاویزی شواہد کے ساتھ آگاہ کریں گے تو مجھے یقین ہے کہ یتیموں، بیواو¿ں، مظلوموں کو ضرور انصاف ملے گا اور کرپشن کا خاتمہ ہوگا۔ لاکھوں لوگوں کو ان کے پلاٹوں کا قبضہ مل جائے گا۔کئی سوسائٹیز ایسی ہیں جن میں20ارب روپے کے عوامی فراڈ ہیں جلد ہی ہم یہ سارے فراڈ بے نقاب کریں گے۔