اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی )پاکستان سمیت دنیا بھر میں کچھوؤں کا عالمی دن ’’ورلڈ ٹرٹل ڈے 23‘‘ مئی کو منایا جائے گا۔ اس دن کے منانے کا بنیادی مقصد دنیا بھر میں کچھوؤں کی اہمیت اور ان کے تحفظ کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا ہے۔ اس دن کو منانے کا آغاز 2000ء میں ہوا تھا۔ واضح رہے کہ کچھوا، زمین پر پائے جانے والے سب سے قدیم ترین رینگنے والے جانداروں میں سے ایک ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ لگ بھگ 21 کروڑ سال قبل وجود میں آیا تھا۔ اس کی اوسط عمر بہت طویل ہوتی ہے اور عام طور پر ایک کچھوے کی عمر 30 تا 50 برس تک ہوسکتی ہے جبکہ بعض کچھوے سو سال کی عمر بھی پاتے ہیں ۔ سمندری کچھوؤں میں سب سے طویل العمری کا ریکارڈ 152 سال ہے۔انٹارکٹکا کے علاوہ کچھوا دنیا کے تمام براعظموں میں پایا جاتا ہے۔کچھوے انتہائی سرد موسم میں زندہ نہیں رہ سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ برفیلے علاقوں میں نہیں پائے جاتے ۔ بدقسمتی سے اس وقت کچھوؤں کی زیادہ تر اقسام معدومی کے خطرے سے دو چار ہیں ۔عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت (آئی یو سی این)کے مطابق دنیا بھر میں کچھوؤں کی 300میں سے 129 اقسام اپنی بقا کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں اور یہ اقسام معمولی یا شدید قسم کے خطرات سے دو چار ہیں ۔کچھوؤں کی ممکنہ معدومی اور ان کی آبادی میں کمی کی وجوہات ان کا بے دریغ شکار، غیر قانونی تجارت اور ان کی پناہ گاہوں میں کمی واقع ہونا ہے۔اس دن کی مناسبت ست سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے زیر اہتمام مختلف تقریبات میں کچھوؤں کی معدومی کے حوالہ سے آگاہی فراہم کی جائے گی۔