کراچی(بیورو رپورٹ)
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اگر 10سال زراعت کو سپورٹ کریں، تو پاکستان پاﺅں پر کھڑا ہو جائے گا، پھر ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔خصوصی گفتگو میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر خورشید شاہ نے متحدہ اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیں بیٹھیں اور ملکر اختلافات ختم کریں، مجھے وزارت عزیز نہیں پاکستان عزیز ہے اس لیے وزارت میں بیٹھ کر کام کر رہا ہوں۔سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ جلسے سب کرتے ہیں،عمران خان بھی کرتا رہے، کوئی فرق نہیں پڑتا، جلسے کرنا عمران خان کا حق ہے، مگر انہیں سوچنا چاہیئے جس پاکستان کو وہ تباہ کرنے پر لگے ہیں، یہ پاکستان ہمارے بزرگوں نے بڑی قربانیوں سے حاصل کیا ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ بھٹو اور قائد اعظم، نے ٹوٹا ہوا پاکستان بنا کر دیا، ا رہور آج کیا ہو رہا ہے کہ کچھ لوگ اپنی انا کیلئے بنا ہوا پاکستان توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں
جب آپ پارلیمنٹ کا احترام نہ کرے اور اداروں کو طاقت نہ دیں تو پھر ایسا ہی ہوتا ہے جیسے عمران خان اور ان کی حکومت نے کیا۔عالمی مالیاتی فنڈز سے متعلق بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت ہی نہیں میں دعوی کرکے کہتا ہوں کہ 10 سال زراعت کو سپورٹ کریں، ملک پاﺅں پر کھڑا ہو جائے گا، حکومت کاٹن کی قیمت 8 ہزار، گندم 3 ہزار اور سرسوں 7ہزار کردے، کسان 1700 کی بجائے خوشی سے 3000 کی یوریا لینے پر بھی تیار ہوگا، مگر ضرورت ہے کہ ہم عوامی مفاد کو مدنظر رکھ کر فیصلے کریں اور پالیسی بنائیں۔سگریٹ سے متعلق ٹیکس لگانے کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سگریٹ نوشی سے انسان کو کئی بیماریاں لگتی ہیں، سگریٹ پر زیادہ ٹیکس لگانے سے اس کے پینے والوں کی تعداد میں بھی کمی ہوگی، دیگر ضروری اشیا پر جب اتنا ٹیکس ہے تو سگریٹ پر بھی زیادہ ٹیکس عائد ہونا چاہئے۔