پشاور۔ : (نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر برائے سیفران و امور کشمیر امیر مقام نے کہا ہے کہ کل پشاور میں جو واقعہ ہوا وہ اچھا نہیں تھا،اللہ کا شکر ہے کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا،پولیس کا رکن اسمبلی کے گھر پر چھاپہ بھی کوئی اچھی بات نہیں تھی، پولیس کو بھی مناسب رویہ اختیار کرنا چاہیئے تھا، بدقسمتی سے پولیس سیاسی دبائو میں آگئی تھی، کے پی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ اس مسئلہ کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔پشاور میں ایم پی اے ملک طارق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ سیاست کو دشمنی نہیں بنانا چاہیئےپولیس نے کسی کو خوش کرنے کے لئے ایف آئی آر میں تمام دفعات شامل کروائیں۔انہوں نے وزیراعلی کے بیانات پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو خوش کرنے کے لئے ایسے بیانات دیئے جاتے ہیں، وزیراعلی کو صوبے کے مسائل و مشکلات کو دیکھنا چاہیئے۔امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی ائی نے 9 مئی کو کیا پایا؟ 9 مئی کا واقعہ ملک دشمنی تھاکیا عمران خان کوئی آسمان سے اترے ہیں کہ انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ ملک معاشی طور پر بہتری کی طرف گامزن ہے اگر صوبے میں مینڈیٹ ملا ہے تو اس کا درست استعمال کیا جائے ،دہرا معیار اختیار کرنے والوں کو ناکامی ہی ملتی ہے،بدقسمتی سے پی ٹی ائی کا کلچر ہی ایسا ہے کہ صحیح بات نہیں کرنی،محمد نوازشریف کی نااہلی پر بھی ملک بند کرنے کی تجویز آئی تھی لیکن نوازشریف نے ملک بند کرنے کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک غریب صوبے کی کابینہ کا اجلاس اسلام اباد میں ہورہا ہے، وزیراعلی اسلام آباد میں ایک کیمپ آفس قائم کرے۔اس موقع پر ایم پی اے ملک طارق اعوان نے کہا کہ پولیس کے جانبدارانہ رویہ کی مذمت کرتا ہوں،آج بھی اپنے موقف پر قائم ہوں، نگراں صوبائی حکومت میں پل کا تعمیراتی کام منظور کیا گیا،ایم این اے محمد آصف اب بھی نازیبا الفاظ اور ہمارے کارکنوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کررہے ہیں،خیبرپختونخوا پولیس میرٹ پر تفتیش کرے،انسداد دہشتگردی کی دفعات لگانا زیادتی ہے،ایک منتخب ایم پی اے کے گھر پولیس کی چڑھائی اور چادر چاردیواری کے تقدس کی پامالی افسوسناک ہے۔