کراچی( رپورٹ: میاں طارق جاوید )وفاقی اردو یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر بیرونی و اندرونی دباؤ کا شکار,سینیٹ کے فیصلہ کے مطابق سلیکشن بورڈ کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی کارروائی اب تک نامکمل ہےتفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کی 20 فروری 2024 کو منعقد ہونے والے سینیٹ کے 50ویں اجلاس میں سلیکشن بورڈ 2013 اور 2017ء کی منظوری کے بجائے اس کی جانچ اور اس پر کارروائی کا اختیار مستقل وائس چانسلر پروفیسر کو دے دیا گیا۔ بعدازاں مستقل وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے چارج سنبھالنے کے بعد 29/ مارچ 2024 کو ایک دفتری یادداشت کے ذریعہ تین رکنی جانچ کمیٹی تشکیل دی جسے پابند کیا گیا کہ وہ ایک ماہ کے اندر اپنی سفارشات وائس چانسلر کو پیش کرے گی۔ اس کمیٹی میں جامعہ کراچی کے International Cener for Chemical and Biological Sciencesکے پروفیسر ڈاکٹر رضا شاہ، شہید بے نظیر بھٹو دیوان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب خان اور سینئر قانون دان و سابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر شاہدہ جمیل کو شامل کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ کمیٹی نے متعدد اجلاس کیے ہیں اور ایک اعلامیہ کے ذریعہ سلیکشن بورڈ سے متعلق تمام شکایت کنندگان سے درخواستیں بھی موصول کی گئیں لیکن ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود کمیٹی اپنی سفارشات جمع کروانے میں ناکام رہی ہے اور تاثر یہ پارہا ہے کہ سلیکشن بورڈ سے مستفید ہونے والے عناصر کی جانب سے موجودہ وائس چانسلر پر بیرونی اور اندرونی دباؤ بڑھایا جارہا ہے تاکہ وہ اس بارے میں کوئی فیصلہ نا کریں۔ اس بارے میں مؤقف حاصل کرنے کے لیے جب کمیٹی کےکنونیر ڈاکٹر رضا شاہ سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ کیمٹی اپنا کام کر رہی ہے ہمارے پاس ابھی رپورٹ تیار کرنے کےلئےمزید 2ماہ کا وقت ہےجب رپورٹ مکمل ہو گئی۔تو پیش کر دی جائے گی رپورٹ کے حوالے سے انھوں نے مزید کہا پم نے کسی بھی دباو میں ائے بنا اپنا کام کر رہے ہیں باقی کارروائی کانفیڈیشل ہےاس پر کوئی بات نہیں ہو سکتی۔وفاقی اردو یونیورسٹی میں کرپشن اقربا پروری ۔غیر قانونی ترقیوں اور تقرریوں کے حوالے سے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی جانب سے بنائی گئی 3 رکنی کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے www.tariqjaveed .com رابطے پروائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے کہا کہ ہم پاکستان میں رہتے ہیں دباو تو آنا ہے وفاقی اردو یونیورسٹی اور بایر سے بہت زیادہ دباو ہے مگر ہم نے اللہ کے کرم سے اپنا کام مکمل کرنا ہے اب یونیورسٹی میں قانون کے مطابق کام ہو گا دو دہائیوں کی کرپشن کو ختم کر نے میں وقت لگے گا ایک سوال کے جواب میں وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نےکہا کہ اب یونیورسٹی میں دو نمبری نہیں چلےگا جو کام کرےگا وہ یونیورسٹی میں رہے گا مفت میں تنخواہیں لینے کا دور ختم ہو گیا ہے اب کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے ۔ یونیورسٹی سنیٹ نے وقت دیا تھا کارروائی جاری ہے تحقیقات کے رپورٹ پیش کردی جائے گی