اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی )پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو روزہ سرمایہ کاری کانفرنس کل پیر سے اسلام آباد میں شروع ہوگی جس کا مقصد دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کو فروغ دینا ہے۔کانفرنس میں شرکت کے لئے سعودی عرب کا50 رکنی اعلی سطحی تجارتی وفد اتوار کو پاکستان پہنچ گیا جس کا مقصد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا اور مقامی کاروباری افراد کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنا ہے۔وزارت تجارت کے حکام کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کام، توانائی، ہوا بازی، تعمیرات، کان کنی کی تلاش، زراعت اور انسانی وسائل کی ترقی سمیت مختلف اقتصادی شعبوں کی نمائندگی کرنے والی تقریبا30 سعودی کمپنیاں وفد کا حصہ ہوں گی، جس کی قیادت سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نے متعلقہ شعبوں میں بڑی تعداد میں پاکستانی کمپنیوں کا انتخاب کیا ہے جن کے حکام اپنے سعودی ہم منصبوں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں کریں گے اور امید ہے کہ وہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے معاہدوں میں داخل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب تیل پر مبنی معیشت ہے تاہم اب یہ وژن 2030 کے تحت تیل پر انحصار کم کرنے، آمدنی کے ذرائع میں تنوع اور مسابقت کو بڑھانے کیلئے تبدیلی سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مملکت کی بڑی برآمدات میں معدنی ایندھن، معدنی تیل، پلاسٹک اور نامیاتی کیمیکل شامل ہیں جبکہ وہ مشینری، گاڑیاں اور زرعی مصنوعات درآمد کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تجارت2482.37 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی جس میں پاکستان کی برآمدات262.58 ملین ڈالر اور سعودی برآمدات 2.219 بلین ڈالر رہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستان کی بڑی برآمد کی جانے والی مصنوعات میں چاول، گوشت، پھل ،سبزیاں، خیمے اور کیمپنگ کا سامان شامل ہیں جبکہ درآمدات پیٹرولیم مصنوعات پروپیلین اور ایتھیلین کے پولیمر پر مشتمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خلیج تعاون کونسل(جی سی سی)نے آزاد تجارتی معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سعودی عرب میں سنگل کنٹری ایگزیبیشن اور لائف سٹائل شو کے انعقاد کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ٹی، معدنیات، ٹیکسٹائل، فوڈ سیکیورٹی، انجینئرنگ اور توانائی کے شعبوں میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری اور شراکت داری کا خیرمقدم کرے گا۔