لندن (نمائندہ خصوصی)
پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری کے حوالہ سے سیاسی جماعتوں اور مزدور تنظیموں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگانے والے پبلک پارٹنرشپ کی بات کرکے جان نہیں چھڑا سکتے پیپلز پارٹی والے نج کاری کے عمل میں برابر کے شریک جرم ہیں۔ وفاقیت کی شناخت رکھنے والے جیسے اداروں کی نج کاری پاکستان کی سالمیت اور استقامت کیلئے سخت نقصان دہ ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار یوم مئی کے موقع پر سیاسی رہنما اور سابق کنوینئر اینٹی ڈی نیشنلائزیشن لیبر ایکشن کمیٹی حبیب جان نے لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔ حبیب جان نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی و دیگر سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحادی حکومت نے عوام کو اپنی کارکردگی سے سخت مایوس کیا ہے۔ گزشتہ تین ماہ کی حکومتی کارکردگی سوائے ذاتی مفادات کے تحفظ اور عمروں اور دعاؤں کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔حبیب جان نے کہا جس خفیہ انداز میں حکمراں وفاقی اداروں کی نج کاری کرنے میں لگے ہوئے ہیں اس سے ان بدنیتی صاف عیاں ہے۔ ماضی میں مالیاتی اداروں خاص کر مسلم کمرشل بنک اور حبیب بنک جیسے منافع بخش اداروں کو اپنے فرنٹ مینوں کے حوالے کیا وہ بھی تاریخ کا بدنما باب ہے۔ موجودہ سیاسی اتحادیوں نے اسٹیل ملز اور پی آئی اے کے اثاثوں کی بندر بانٹ کا باہمی فارمولا تشکیل دیتے ہوئے پاکستان کو نقصان پہنچانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ ایک طرف متحدہ عرب امارات اپنے فضائی بیڑے میں چار سو جہازوں کا اضافہ کررہی ہے اور دوسری طرف ہمارے کاسہ بردار حکمراں دنیا کی مانی ہوئی ائیر لائن پی آئی اے کی اونے پونے نج کاری کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ پی آئی اے کے نا صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں دفاتر اور انٹرنیشنل ہوٹلز جس میں بالخصوص روز ویلٹ ہوٹل نیویارک سب سے زیادہ قابل ذکر ہے۔ جن کی مالیت اربوں ڈالرز میں ہیں۔حبیب جان نے کہا کہ آج پاکستان کی تمام مزدور تنظیمیں حکمرانوں کے من مانے اقدامات کے سامنے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ مزدور رہنماؤں نے نج کاری کے حوالہ سے پس پردہ اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کے مفادات کے تحفظات کیلئے کوئی حلف اٹھا رکھا ہے۔ حبیب جان نے طاقت کے مرکزی منبع آرمی چیف اور سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی سیاسی جماعتوں سے امید نہیں کہ وہ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر اسٹیل ملز اور پی آئی اے جیسے ادارے قائم کر سکے۔ لہٰذا ابھی بھی موقع ہے کہ وفاق کے علامتی اداروں کی نج کاری سے باز رہا جائے اور ان اداروں کی مینجمنٹ پاکستان کے قابل بھروسہ لوگوں کے سپرد کرتے ہوئے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جائے۔ حبیب جان نے آرمی چیف اور عدلیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہیں ایسا نہ ہو آنے والے دنوں میں نج کاری کے حوالہ سے حکومتی کرپشن عدلیہ اور پاک فوج کے گلے کا طوق بن جائے۔