کراچی (آغاخالد)گورنر سندھ کےساتھ ایک اور لفڑا ہوگیا عدالت عظمی کے سخت گیر اور اصول پرست چیف جسٹس نے ان کے متنازعہ پروجیکٹ تجوڑی ہائٹس کے خلاف بھی کاروائی کاحکم دیدیا چہ جائکہ گورنر کامران ٹیسوری نے عدالتی کاروائی کے چند گنٹے بعد ہی ایک بیان میں اس پروجیکٹ کی مالکی سے انکار کیاہے تاہم عدالت میں تجوری ہائٹس کے متاثرین کے وکیل نے دعوی کیاکہ یہ پروجیکٹ کامران ٹیسوری کاہے انہوں نے عدالت میں ٹیسوری پر الزام لگایاکہ ان کاماضی کوئی آئڈیل نہیں رہا اور بقول وکیل کے یہ پروجیکٹ گلشن اقبال کراچی کے ماضی کے مشہور گیلانی ریلوے اسٹیشن کی زمین پر قبضہ کرکے کھڑا کرنے کی کوشش کی گئی تاہم سابق چیف جسٹس نے اسے توڑنے اور اس کے متاثرین کو معاوضہ کی ادائگی کاحکم دیاتھاجس پر گورنر کامران ٹیسوری متاثرین کو محض دلاسے دیتے رہے، معاوضہ نہیں دیا، اس صورت حال کے بعد گورنر کی تبدیلی کی افواہوں میں مزید تیزی آگئی ہے اور ان کی جماعت ایم کیو ایم میں بھی ٹیسوری کی مخالفت میں اضافہ ہوگیاہےجبکہ اسلام آباد میں بھی گورنر سندھ کی تبدیلی کا موضوع اہمیت اختیار کرگیاہے کیونکہ سندھ میں گورنر کی تقرری ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم میں پہلے سے موجود کھنچائو مزید تیزی کاسبب بن رہاہے اور اگر اس کا کوئی جلد حل نہ نکالا جاسکا تو یہ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا سبب بھی بن سکتاہے وفاقی حکومت کے اہم ذرائع کا کہناہے کہ اقتدار کی شراکت دار تینوں جماعتوں میں رسہ کشی سے اہم حکومتی امور متاثر ہورہے ہیں اور یہ صورت حال نگرانوں کے لئے ناقابل برداشت ہوتی جارہی ہے واضع رہے کہ وفاقی حکومت کی تشکیل کے وقت ایک مفاہمتی یاد داشت تیار کی گئی تھی جس میں سندھ پنجاب اور بلوچستان کے گورنرز کی تبدیلی کی اہم شق سرفہرست تھی جبکہ کے پی کی گورنر شپ پر مولانا فضل الرحمان کے مقرر کردہ گورنر کوہی برقرار رکھنے کافیصلہ کیاگیاتھا تاکہ مولانا کی ناراضگی کو کم کیا جاسکے مگر تینوں گورنرز کی تقرری (میں ہنوز دلی دور است)صرف سندھ کے لفھڑے کی وجہ سے ممکن نہ ہوسکی، سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری کاماضی متنازع سہی مگر گورنر کے منصب پر فائز ہونے کے بعد ان کے عوامی بھلائی کے منصوبوں اور عوام میں گھل مل جانے کی عادت نے کراچی میں انہیں ایک ہیروکے طورپر پیش کیاہے وہ عام آدمی کے قریب اور ہردلعزیز شخصیت بن چکے ہیں چہ جائکہ اس پر بھی ان کے مخالفین تنقید کا یہ پہ