کراچی۔ (نمائندہ خصوصی ):ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لئے سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور عوامی تعلقات کو بڑھانے کے لئے مشترکہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیراعلی ہائوس سندھ میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی کابینہ کے ارکان، علماء کرام، تاجر برادری کے نمائندے، اعلی سرکاری حکام و سفارتکار سمیت دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیںڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے دورہ پاکستان کو مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مذید مستحکم بنانے کا بہترین موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کو 10ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تاریخی، تہذیبی اور مذہبی تعلق صدیوں پرمحیط ہے اور دونوں ممالک کے عوام خطے میں امن و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کے لئے ملکر کام کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے صدر، وزیراعظم اور دیگر اعلی حکام کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں میں پاک ایران دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے نامساعد حالات کے باوجود صنعت، سائنس اور ٹیکنالوجی میں نمایاں ترقی کی ہے اور ایران اپنی صلاحیتوں کا تبادلہ پاکستان کے ساتھ کرنے کے لئے تیار ہے۔ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں تجارتی رکائوٹوں کو دور کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور اس سلسلے میں مختلف امکانات پر گفتگو ہوئی ہے، دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ تجارت سرحد کے دونوں اطراف کے عوم کے بہترین مفاد میں ہے، تجارتی سطح پر قریبی تعلقات کا قیام پاکستان اورایران کی باہمی تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قوت دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایران کی قیادت اور قوم کی طرف سے پاکستانی عوام کے لئے امن و سلامتی کا پیغام لیکر آیاہوں۔ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے امت مسلمہ میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام مسلمان ممالک کو دربپش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے باہمی اتحادواتفاق پیدا کرنا ہوگا۔ فلسطین اور غزہ میں صہونی جارحیت کی پرزورمذمت کرتے ہوئے انہوں نے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے نہتے معصوم عوام پر کئے جانے والے مظالم کو روکنے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔ایرانی صدر نے بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح اور شاعر مشرق علامہ محمداقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استعماریت کے خلاف بھرپورجدوجہدکرتے ہوئے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے آزادی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور القدس کی آزادی اسلامی امہ کی پہلی ترجیح ہے، فلسطین کے عوام نے اپنی جدوجہد اور ثابت قدمی سے غاصب صیہونی قوتوں کو شکست دے دی۔انہوں نے پاکستان کے عوام کی جانب سے ہرمشکل گھڑی میں ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کو سراہااور کہا کہ ایرانی قوم پاکستان کے لئے محبت کے جذبات رکھتی ہے۔قبل ازیں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے خطبہ استقبالیہ میں ایرانی صدر اور ان کے وفد کے ارکان کو کراچی میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے دیرینہ، مذہبی، علمی اور تہذیبی روابط وقت کے ساتھ مذید مستحکم ہورہے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو سے صدرآصف علی زرداری تک پیپلزپارٹی کے قیادت ایران کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتی رہی ہے اور دونوں ممالک کے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لئے ملکر کام کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ور غیر قانونی تجارت کے خاتمے، ماحولیاتی تبدیلوں کے اثرات کے نمٹنے کے لئے دوبوں ممالک کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ غزہ میں فوری جنگ بندی اور کشمیر کے مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب کو متحد ہوکر اپنے فلسطینی بھائیوں کا ساتھ دینا چاہئیے۔سید مراد علی شاہ نے سندھ میں سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، امید کرتے ہیں کہ خطے کی ترقی کا آغاز سندھ کی سرزمین سے ہوگا۔