کراچی(نمائندہ خصوصی) تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے ایرانی ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے اسے خطے کی ترقی کو خوشحالی کے لئے سودمند قرار دیا اور کہا کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان بہترین تعلقات سے خطے کی عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران امریکی دباؤ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اعلانیہ طور پر پاکستان کو چاہئے کہ ایران‘ چین اور روس سے تمام تر تجارت اور معاہدے کرکے پیٹرولیم‘ گیس سمیت تمام ضروریات کی خریداری کو یقینی بنائے۔ اس سلسلے میں امریکی دباؤ کو خاطر میں نہ لایا جائے اور کسی بھی طرح کے دباؤ میں آنے سے پاکستان مزید مالی مشکلات کا شکار ہوتا چلا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران‘ چین اور روس سے تیل‘ گیس سمیت تمام تجارت خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔ بہتر ہوگا کہ چین‘ ایران‘ پاکستان اور روس باہمی تجارت لوکل کرنسی یا مال کے بدلے مال کے اصول پر کریں تو ڈالر کی حاکمیت ختم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اب تک ہمیشہ امریکی ڈکٹیشن پر پالیسیاں تشکیل دیں جس کی وجہ سے آج ملک بدترین دہشت گردی اور معاشی حالات کا شکار ہے۔ پاکستان کو موجودہ مشکلات سے صرف اسی طرح نکالا جاسکتا ہے جب پاکستان اپنے پڑوسی ممالک سے لین دین کو اولین ترجیح دے۔انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین پر سب سے موثر ردعمل دینے والا اسلامی ملک ایران ہے۔ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا دیرینہ اصولی موقف ہے لیکن افسوس ہوتا ہے جب دیگر اسلامی ممالک مجرمانہ خاموشی اختیار کرکے فلسطین کے معصوم بچوں‘ عورتوں اور بزرگوں کو شہید ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں لیکن موثر ردعمل دینے کی توفیق نہیں ہے۔ اسی لئے تمام اسلامی ممالک کو ایران کی طرح کا موثر ردعمل دینا ہوگا اور اگر او آئی سی اسلامی دنیا کی موثر نمائندگی کرنے میں ناکام ہوچکی ہے تو اس کے متبادل پلیٹ فارم بناکر مسئلہ فلسطین‘ کشمیر سمیت مسلم دنیا کے دیرینہ مسائل پر موثر آواز اٹھانی ہوگی اور مظلوم مسلمانوں کی عملی مدد کو یقینی بنانا ہوگا۔