کراچی ( کرائم رپورٹر)آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت قومی شاہراہوں پرامن و امان کی صورتحال اور اس تناظر میں پولیس ڈپلائمنٹ سے متعلق اہم اجلاس سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہوا جس میں آئی جی نیشنل ہائی ویز/موٹر وے پولیس بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں قومی شاہراہوں پر قائم تمام کانٹوں(وزن اسٹیشنز) پر سندھ پولیس کی ڈپلائمنٹ کے حوالے سے بھی گفتگو کے علاوہ M9,N5 قومی شاہراہوں پر امن و امان کی موجودہ صورتحال اور جرائم کے حالیہ واقعات کے تناظر میں پولیس ڈپلائمنٹ کو مزید مؤثر اور مربوط بنانے کی حکمت عملی پرغورکیا گیا۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ مرکزی شاہراہوں اور سڑکوں پر احتجاج/ بند کرنے/مسدود کرنیکی کسی کو بھی ہر گز اجازت نہ ہوگی بصورت دیگر مرتکبین کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کرتے ہوئے باقاعدہ مقدمہ درج کیا جائیگا۔جسکا مقصد ہائی ویز پر قیام امن کو استحکام دینا اور ایسی صورتحال سے فائدہ اٹھانیوالے جرائم پیشہ عناصر کے ارادوں کو ناکام بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی شاہراہوں/ سڑکوں کو خراب یا خستہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھنے کے لیئے باقاعدہ این او سی/اجازت نامہ زائد وزن لے کر آنے والی گاڑیوں کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے اس موقع پر ڈی آئی جی حیدرآباد ٹریفک بطور فوکل پرسن نامزد کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ محکمہ نیشنل ہائے ویز اینڈ موٹر ویز سے مربوط روابط کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے ڈی آئی جیز, حیدرآباد،سکھر، لاڑکانہ اور نواب شاہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ڈی آئی جی حیدرآباد ٹریفک کو پیٹرولنگ اور زائد وزن لیکر آنے والی گاڑیوں کی روک تھام کے لیئے افرادی قوت اور پولیس وہیکلز فراہم کریں۔ مزید برآں ہائی ویز/موٹر وے پولیس حکام سے رابطہ کے لیئے باقاعدہ ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا جائے۔تاکہ سندھ پولیس اور موٹروے پولیس شاہراہوں پر مشترکہ گشت منصوبے بناکر حقیقی معنوں میں عملداری کو یقینی بناسکیں۔انہوں نے ڈی آئی جی ٹریننگ سندھ کو فرائض تفویض کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے پولیس میں ریکروٹمنٹ کے لیئے ٹیسٹنگ سینٹرز کے قیام اور ایسے تمام مقامات پر مناسب سیکورٹی کی فراہمی کے لیئے ہر ممکن اقدامات کریں۔ آئی جی موٹروے پولیس نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی حکومت تمام قومی شاہراہوں کے تحفظ جیسے اقدامات میں انتہائی سنجیدہ ہے۔انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے رواں
سال کم و بیش 2600 اہلکاروں کی بھرتی/ریکروٹمنٹ زیر غور ہے اور اس ضمن میں کراچی,حیدرآباد, سکھر,لاڑکانہ اورشہید بینظیر آباد میں ٹیسٹ سینٹرز کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔تاہم ایسے میں ضرورث اس امر کی ہیکہ سندھ پولیس ٹیسٹ/سینٹرز/امتحانی مراکز پر فول پروف سیکورٹی کے لیئے افرادی قوت فراہم کرے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ساڑھے تین ماہ میں زائدوزن لے جانے والی گاڑیوں کے خلاف 65,543 چالان،246 کے خلاف مقدمات کا اندراج جبکہ227 گاڑیایوں کو بند/پولیس تحویل میں لیا گیا۔اس موقع پر ڈی آئی جی موٹر وے نے بتایا کہ سندھ پولیس مقدمات کے اندراج و دیگر اقدامات نا صرف سپورٹ کرتی ہے بلکہ موٹر وے پولیس سے بھرپور تعاون بھی کرتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ زائد وزن اور بغیر این او سی وزن لیکر چلنے والی گاڑیاں اکثر وزن کروانے کے خوف سے اپنی سمت صوبائی شاہراہوں اور اندرون شہر کی طرف کردیتی ہیں۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی,ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے باالمشافہ جبکہ سکھر, لاڑکانہ, حیدرآباد,شہید بینظیر آباد کے ڈی آئی جیز نے زریعہ ویڈیولنک شرکت کی۔