کراچی(نمائندہ خصوصی)سندھ کے سینئر منسٹر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ، ماس ٹرانزٹ، ایکسائز، ٹیکسشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ نگران حکومت کے دوران جوصورتحال پیدا ہوئی اس کو بہتر کیاجارہاہے، سندھ میں کچے کے علاقے میں صورتحال پہلے سے بہترہے، وزیرداخلہ اور آئی جی سندھ کچے کے علاقے میں موجود ہیں، گذشتہ پندرہ روز میں 13 مغویوں کو بازیاب کروایا گیا ہے، گھوٹکی میں دو، کشمور میں 8 اور شکارپور میں 3 مغویوں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے ، چھ افراد کو ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا کرنے کی کوشش کو پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا، پولیس اور رینجرز کی جانب سے کچے کے علاقے میں آپریشن جاری ہے، اور الحمداللہ صورتحال کافی بہتر ہو گئی ہے ۔
آرکائیوز کامپلیکس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس وقت بھی ٹارگیٹیڈ آپریشن جاری ہے، امن امان کی صورتحال میں کافی حد تک بہتری آئی ہے، اسٹریٹ کرائم کوکنٹرول کرنے کی کوشش جاری ہے، اپریل کے شروعاتی پندرہ دنوں میں کراچی پولیس کے ہاتھوں مقابلوں میں 11 اسٹریٹ کرمنلز مارے گئے، جبکہ 60 زخمی ہوئے ، مجموعی طور پر 104 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کیا گیا، گاڑیوں کی چوری میں ملوث 85 ملزمان کو گرفتار کر لیا ، مختلف ملزمان سے 246 پسٹل، ایک رائفل، 2 شارٹ گن، 2 دستی بم ملے ہیں، اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف پچھلے ایک ہفتے میں پولیس کی کارروائیوں میں 6 اسٹریٹ کرمنل مارے گئے، 33 کو زخمی ہوئے اور ٹوٹل 59 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کیا گیا، کراچی ویسٹ پولیس نے اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث راجا گینگ کے 7 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ، اس طرح کراچی سینٹرل پولیس نے اسٹریٹ کرائم کے 8 وارداتوں میں ملوث 3 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کر لیا ہے ، کیماڑی پولیس نے مقابلے کے بعد 6 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کر لیا جو اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں غیر قانونی مقیم لوگ بہت بڑا مسئلہ اور دیرینہ چیلنج ہیں، متعدد وارداتوں میں غیر قانونی تارکین وطن ملوث پائے گئے ہیں، بڑی سنجیدگی کے ساتھ ہم اس صورتحال کوبہترکرنے میں لگے ہوئے ہیں، نئے وزیرداخلہ اور آئی جی سندھ ذاتی طورپرمعاملات کودیکھ رہے ہیں۔ سندھ حکومت امن امان کے معاملے میں بہت سنجیدہ رہی ہے اور وزیراعلیٰ سندھ نے پہلااجلاس بھی امن وامان پرمنعقد کیاتھا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ منشیات کا مسئلہ پورے پاکستان میں ہے، دیگر منشیات کی طرح کرسٹل اور آئیس کوبھی انتہائی خطرناک ہیں، یہ سوچنے کی صلاحیت ختم کردیتی ہے، کرسٹل استعمال کرنے والے کے ہاتھ میں اسلحہ ہوگا وہ یہ نہیں دیکھے گا کہ سامنے کون ہے، والدین تک کوکرسٹل والے نشانہ بناچکے ہیں، نارکوٹکس کی لعنت سے صوبے کوپاک کریں گے اور اس معاملے میں ہماری پالیسی زیروٹالرنس پر مبنی ہے، سندھ پولیس بھی ایکسائز پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہی ہے، میں والدین سے گزارش کروں گا کہ وہ اپنے بچوں پر بھی نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ عید کے دوران حیدرآباد میں دوگینگزکے ساتھ مقابلے میں دوگینگسٹرمارے گئے، ایکسائز پولیس نے گذشتہ ماہ سے اب تک 49 کارروائیاں کی، جن میں 47 منشیات فروشوں، کچی شراب بنانے اور فروخت کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیوں میں ابھی تک 42 کلو گرام چرس پولیس اور 128 کلوگرام چرس ایکسائز پولیس نے برآمد کی ہے۔ سب سےھ زیادہ چرس روہڑی سکھر میں 60 کلو گرام، کورنگی میں 26 کلوگرام، جیکب آباد میں پانچ کلوگرام اور کراچی ویسٹ میں چار کلو گرام پکڑی گئی ، جبکہ ملزمان سے 1 کلو آئس ، 10 ہزار 306 لٹر کچی شراب پکڑی گئی، ایکسائز پولیس نے لاہور سے کراچی کوکین کی اسمگلنگ کی کوشش بھی ناکام بنا دی اور ایک نائیجیرین شہری اونیکا کو گرفتار کر لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ منشیات فروشی اور اسٹریٹ کرائمز کے خلاف میڈیا حکومت کے ساتھ تعاون کرے، کرائم رپورٹرزجرائم پیشہ افراد کی نشاندہی کریں گے تو کارروائی ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم پوری دنیا کا مسئلہ ہے، انٹرنینشل کرائم انڈیکس میں مختلف ملکوں کے 333 شہروں میں سے کراچی 78 ویں نمبر پر ہےامریکی شہر اوکلینڈ، نیو آرلینس، شکاگو، فلاڈیلفیا، ایٹلانٹا، ہیوسٹن، سان فرانسسکو، واشنگٹن میں اسٹریٹ کرائم کی صورتحال کراچی سے بھی بدتر ہے، یہاں تک کہ فرانس کا دارالخلافہ پئرس بھی کرائم انڈیکس کے مطابق اسٹریٹ کرائم کی صورتحال کراچی سے خراب ہے.شرجیل انعام میمن نے کہا کہ فریال ٹالپورصاحبہ کی ہدایت پرپنک بسزکی تعداد بڑھائی جارہی ہے، 19 اپریل سے مزید بسز پنک بس سروس میں شامل کی جائیں گی اور پنک بس کے نئے روٹ شروع کئے جائیں گے۔ میرپورخاص میں بھی پیپلزبس سروس شروع کرنے جارہے ہیں، جبکہ اورنج لائن اور گرین لائن کو لنک کر رہے ہیں، یہ سروس فری میں ہوگی، فری شٹل سروس کا فیصلہ سخت تھا لیکن پارٹی قیادت کی ہدایات پرعوام الناس کی سہولت کے لئے یہ سب کرنے جا رہے ہیں۔