اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے ، بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے ، فعال جنکوز کی نجکاری اور غیر فعال جنکوز کی نیلامی کا عمل تیز کرنے اور بجلی کی ویلنگ کے نرخ کم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آئندہ صرف صاف اور کم لاگت والے پن بجلی اور قابل تجدید توانائی کے پلانٹس لگائے جائیں گے، بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کے حوالے سے اقدامات پر اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس احمد خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، رانا احسان افضل، سلمان احمد اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کو مقامی کوئلے پر منتقل اور بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئندہ صرف صاف اور کم لاگت پن بجلی اور قابل تجدید کے پلانٹ لگائے جائیں گے۔ اجلاس کو بیرونی سرمایہ کاری کے تحت 600 میگاواٹ شمسی توانائی کے منصوبے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو شمسی توانائی کے اس منصوبے میں بیرونی سرمایہ کاری حوالے سے اقدامات کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کی ویلنگ کے نرخوں کو کم کیا جائے تاکہ صنعتی صارفین کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو، صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافے کیلئے بڑی صنعتوں کے قریب گرڈ سٹیشنز کا قیام یقینی بنایا جائے، ایسے بجلی گھر (جنکوز )جو فعال ہیں ان کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے، ایسے بجلی گھر (جنکوز) جو غیر فعال اور ناکارہ حالت میں ہیں ان کی نیلامی کے عمل کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی موجودہ اضافی استعداد کو صنعتوں میں بہتر طریقے سے بروئے کار لانے کیلئے تجاویز تیار کی جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، بجلی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کیلئے شعبے کی ترجیحی بنیادوں پر اصلاحات جاری ہیں۔اجلاس کو بجلی شعبے کی موجودہ پیداوار اور ترسیلی نظام کے حوالے سے تفصیلات، حکومتی اقدامات اور تجاویز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو مستقبل میں بجلی کی کھپت و طلب کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ درآمدی کوئلے سے چلنے والے منصوبوں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے گا بلکہ فی صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت میں 2 روپے کمی ممکن ہوگی۔ وزیرِاعظم نے تمام اقدامات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔