پشاور/ کوئٹہ:(بیورو رپورٹ ) خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے دوران حادثات میں 17 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے اور نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ، ژالہ باری اور لینڈ سلائیڈنگ نے نظام زندگی درہم برہم کردیا۔بلوچستان میں آسمانی بجلی اور چھتیں گرنے سمیت مختلف حادثات میں 10 افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور بیس سے زائد گھروں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ خیبرپختونخوا میں تین بچوں سمیت 7 افراد لقمہ اجل بنے اور 10 زخمی ہوئے۔پسنی میں آبادیاں زیرآب آگئیں جبکہ گھر کی چھت اوراسکول کی دیوار گرگئی، بولان ندی میں طغیانی کے باعث پنجرہ پل کےمقام پر راستہ بند ہونے کے باعث سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ہرنائی اورگردونواح میں بارش اور ندی میں طغیانی سے ہرنائی کوئٹہ روڈ پر ٹریفک معطل ہیں۔4 گھنٹے کی مسلسل بارشوں نے گوادر کو ڈبو دیا، پسنی میں 90 ملی میٹربارش کے بعد سیلابی صورتحال ہے، اسکولوں، گھروں اوردکانوں میں پانی گھس گیا، آبادیاں زیرآب آگئیں جبکہ گھر کی چھت اوراسکول کی دیوار گرگئی۔پنجگورمیں طوفانی ہواؤں سے بجلی کےکھمبےگرگئے اور گھروں پرلگے سولر پینل بھی اکھڑ گئےخیبرپختونخوامیں بھی بارش،برف باری اورلینڈ سلائیڈنگ کے دوران حادثات پیش آئے اور مختلف اضلاع میں پندرہ مکانات کونقصان پہنچا۔خیبرپختونخوا میں بارش اور لینڈسلائیڈنگ سےدرجنوں مکانات تباہ ہوگئے اور دیواریں اورچھتیں گرنے سےمجموعی طور پر 84مکانات کونقصان پہنچا جبکہ اپر اور لوئر چترال کو جوڑنے والی شاہراہ لینڈسلائیڈنگ کےباعث بند ہے۔سوات میں کالام روڈ بند ہونے سےسیاح رل گئے جبکہ شانگلہ کی صورتحال بھی مختلف نہیں۔