اوکاڑہ( بیورو رپورٹ )اوکاڑہ پولیس کے SHO حجرہ شاہ مقیم انجم ضیاء سے شادی نہ کرنا لڑکی کو مہنگا پڑ گیا رات بھر تھانہ کی رہائش گاہ پر شراب پی کر برہنہ کر کے رسے سے باندھ کر الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بناتا رہا اور (ص)نامی لڑکی کے منہ پر زبردستی ولایتی شراب بھی چھڑکتا رہا لڑکی کے بازوؤں پر دانتوں سے جگہ جگہ کاٹتا رہا لڑکی کا سر تین جگہ سے زخمی کرنے کے بعد کہنے لگا مجھے انکار کیا ھے ایک ایس ایچ او کو انکار کیا ھے ابھی شادی کرو گی یا نہیں تیرے باپ کو بھی اٹھا کے لاتا ھوں انکار پر تھانے کے لمبے چھتر سے ساری رات مار پیٹ کرتا رہا (ص) نامی لڑکی کی چیخ و پکار سے نہ تو زمین پھٹی اور نہ آسمان گرا نہ ہی کھانے پکانے والا کک آیا اور نہ ہی پرائیویٹ ڈرائیور حالانکہ یہ دونوں پرائیویٹ ملازم بھی اسی تھانہ کی رہائش پر موجود تھے جو چیخ و پکار سن کر رفو چکر ھو گئے شراب کے دھت نشے میں خاکی وردی والے SHO حجرہ شاہ مقیم انجم ضیاء نے اس وردی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک لاچار معزور اور بوڑھے باپ کی بیٹی کی عزت کو پامال کرتے ھوے پنجاب پولیس کی وردی پر وہ داغ لگایا ھے جو معاشرے کے لیئے ایک بہت بڑا چیلنج ھے (ص) نامی لڑکی کے باپ نے اپنی مدعیت میں آر پی او کو ایف آئی آر درج کر نے کے لئے درخواست دے دی