کراچی ( نمائندہ خصوصی )چین کی کمیونسٹ پارٹی نے یکم جولائی 2022 کو اپنے قیام کے 101 سال مکمل کر لیے۔ کراچی ایڈیٹرز کلب (KEC) نے ایک مقامی ہوٹل میں CPC کی سالگرہ منائی۔ چینی قونصل جنرل لی بیچیان اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔
حبیب بینک اے جی زیورچ کی گروپ سی ای او سراج الدین عزیز،چین کے وائس سی جی چینگ ہاؤ اور کراچی قونصلیٹ کے دیگر سفارت کار لیو تاوزو ، وانگ ہائیو اور ڈینگ ہائی چیاؤ اس موقع پر مہمانان اعزازی تھے۔
سراج الدین عزیز، مبشر میر، منظر نقوی، مختار عاقل، قاضی اسد عابد، شاہنواز آغا، مختار احمد بٹ، بریگیڈیئر ریٹائرڈ طارق خلیل، آغا مسعود حسین، تارا عذرا داؤد، عتیق الرحمان، ڈاکٹر محمد علی احسان، اقبال جمیل، معراج الدین، حسین سرور اور بہت سی دیگرشخصیات نے خطاب کیا۔لی بیچیان نے تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا 101 (CPC) سال کے عظیم سفر سے گزری ہے۔ جب پارٹی بنی تو یہ صرف 50 سے زیادہ پارٹی ارکان پر مشتمل تھی اور اب 96 ملین سے زائد پارٹی ممبروں کے ساتھ ایک بڑی پارٹی میں تبدیل ہو چکی ہے، جس سے چینی عوام کو کھڑے ہونے سے تبدیلی کا احساس ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امیر بننے سے مضبوط بننے کی عظیم چھلانگ نے ایک عظیم روشن مستقبل کا آغاز کیا ہے۔
قونصل جنرل لی بیچیان نے نشاندہی کی کہ چین اور پاکستان کےتعلقات انتہائی دوستانہ ہیں اور ہم ایک دوسرے کے ہرحالت میں شراکت دار ہیں۔ اگرچہ عالمی سطح پر COVID-19 کی وبا کو پھیلے ہوئے دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن چین اور پاکستان کے تعلقات کی ترقی ہمیشہ مضبوط رہی ہے، متواتر اور قریبی اعلیٰ سطحی تبادلوں اور مختلف شعبوں میں عملی تعاون کی مسلسل پیش رفت کے ساتھ۔ چین ہمیشہ کی طرح چین پاکستان اقتصادی راہداری(CPEC) کی تعمیر کی بھرپور حمایت کرے گا۔ مشترکہ کوششوں اور پاکستانی فریق کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کو بیلٹ اینڈ روڈ میں ایک کھلے، سبز اور صاف معیار اور ماڈل کے طور پر بنایا جائے گا، جس سے دونوں ممالک کے معاشروں اور کمیونٹیز کو مزید فوائد حاصل ہوں گے۔
قونصل جنرل لی نے پاکستان میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے چین اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے بارے میں افہام و تفہیم کو بڑھانے کے لیے KEC کے تعاون کی تصدیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ KEC اپنے تعارف اور تحقیقی کوششوں کومزید آگے بڑھاتا رہے گا، چینی میڈیا کمیونٹی کے ساتھ تبادلے اور تعاون کو مزید مضبوط کرے گا، اور پاکستانی معاشرے میں مزید حقیقی، سہ جہتی اور جامع چین اور چینی کمیونسٹ پارٹی کو متعارف کروائے گا۔
سراج الدین عزیز نے مہمان اعزازی کی حیثیت سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی پی سی کی 101ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کی اور صدر شی چن پنگ، چیئرمین ماؤ اور سی پی سی کی بانی قیادت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے چین سے سیکھنے پر زور دیا، خاص طور پر غربت کے خاتمے پر۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چین سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے لیکن ہم میڈیا میں جشن منا رہے ہیں کہ چین نے 2.3 بلین امریکی ڈالر ہمارے سنٹرل بینک میں جمع کروا دیئے ہیں۔ میرے ذاتی خیال میں ہمیں ایک پاکستانی ہونے کے ناطے اس بات پرفخر کرنے کی بجائے شرمندہ ہونا چاہیے! ادھار لینے کا جشن نہیں، کمانے کا جشن منانا چاہیے۔ قرض لینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ادھار کی رقم پر زندگی گزار رہے ہیں،آخرکب تک؟
انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ ہم اپنی 75ویں آزادی کا جشن منائیں گے لیکن 75 سال بعد ہم کہاں کھڑے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر کام کرنے کی ضرورت ہے کہ ہمیں اپنے معاشی ڈھانچے کو کس طرح بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ہر کونے میں تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے چینی سی جی لی بیچیان اور ان کی ٹیم کی شاندار خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کی تعریف کرنی چاہیے کہ چین نے ہمارے لیے بہت کچھ کیا ہے۔مبشر میر نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے قیام کی 101 ویں سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے گزشتہ101سالوں میں اپنی قیادت میں جو کامیابیاں حاصل کیں وہ دنیا کو حیران کر رہی ہیں۔
شاندار کامیابیوں کے ساتھ ملک میں غربت کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے، اور بین الاقوامی برادری میں "بیلٹ اینڈ روڈ” اور "انسانیت کےلئےایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمیونٹی” جیسے عظیم اقدامات کی تجویز دی گئی ہے۔منظر نقوی نے کہا کہ سی پی سی کی 101 سالہ خدمات سی پی سی کی تمام قیادت کی جدوجہد، قربانیوں اور مخلصانہ کوششوں سے بھری پڑی ہیں جس کے نتیجے میں اب چین دنیا کی ابھرتی ہوئی سپر پاور ہے اور جلد ہی دنیا کی واحد سپر پاور اور سرفہرست معیشت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چین مستقبل اورخوشحالی کو بانٹنے پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں شی چن پنگ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ستمبر 2013 میں شاندار ترقی یافتہ چین، علاقائی ترقی اور روابط کے لیے ایک شاندار ترقیاتی پروگرام شروع کیا جس کا مقصد انسانیت کے مشترکہ مستقبل کی کمیونٹی کے لیے ہے۔انہوں نے لی بیجیان اور ان کی پوری ٹیم کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے اور سی پیک کو تیز کرنے کی کوششوں کے لیے گزشتہ ڈھائی سالوں سے اپنی پوری توانائیاں اور لگن کے ساتھ خدمات کی انجام دہی کو سراہا کہ انہوں نے COVID-19 کے باوجود تاریخی خدمات انجام دیں۔
سی پی سی کے یوم تاسیس کی تقریب کے اختتام پر، تمام شرکاء نے سی جی چائنا لی پیجان کے ساتھ سی پی سی کے مونو گرام پر مشتمل ایک بڑا کیک کاٹا جسے خاص طور پر معروف شیف، فائزہ بلال خان تیار کیا تھا