اقوام متحدہ۔(مانیٹرنگ ڈیسک )اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نےتمام اثرورسوخ والے ممالک سے غزہ میں 6 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے یہ اپیل سلامتی کونسل کی جانب سے گزشتہ ماہ امریکا کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کو منظور کرنے میں ناکامی کے بعد گزشتہ روز بحث کے لئے منعقدہ 193 رکنی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران کی۔یہ بحث 2022 کی جنرل اسمبلی کی قرارداد سے شروع ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ جب بھی سلامتی کونسل میں ویٹوکا استعمال کیا جائے تو 10 ورکنگ دنوں کے اندر اجلاس منعقد کیا جائے۔جنرل اسمبلی کے صدر نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اس اقدام کے تحت اجلاس منعقد کر رہے ہیں کیونکہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کو 6ماہ مکمل ہو چکے ہیں جس میں ا موات اور تباہی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اورغزہ میں جنگ بندی پر رکن ممالک کے درمیان خاص طور پر سلامتی کونسل میں تقسیم برقرار ہے۔ 22 مارچ کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران چین اور روس نے امریکی مسودہ قرارداد کو ویٹو کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ہر طرف سے شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری اور پائیدار جنگ بندی،امداد کی فراہمی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لئے جاری مذاکرات کی حمایت ضروری ہے۔تین دن بعد سلامتی کونسل نے رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کے ساتھ ساتھ تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے مطالبے پر مبنی ایک قرارداد منظور کی جس کی حمایت کرنے کا بہت سے ممالک نے عزم کیا تھا ۔ قرارداد 2728 اس کے 10 غیر مستقل ارکان نے تیار کی تھی۔ صدر جنرل اسمبلی نے غزہ میں فلسطینی شہریوں کی اموات کی خوفناک تعداد کا خاکہ پیش کیا،جس میں 32ہزار 500 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 1.7 ملین بے گھر ہو چکے ہیں اور 1.1 ملین سے زیادہ فلسطینی غذائی عدم تحفظ کی تباہ کن صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے قرارداد 2728 کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یہ قرارداد 5 مہینوں کی تقسیم، خونریزی اور ناقابل برداشت نقصان کے بعد آئی ہے۔انہوں نے سلامتی کونسل کے اراکین سے درخواست کی کہ وہ فوری اور دیرپا جنگ بندی کی حمایت میں اپنی طاقت کا بامعنی استعمال کریں۔ انہوں نے اثرورسوخ والے ممالک سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں خونریزی کو ختم کرنے کے لیے اپنی طاقت کے استعمال سے ہر ممکن کوشش کریں۔ آئیے ہم سب اسرائیل۔فلسطین تنازعہ کے پرامن حل کے لیے دو ریاستی حل کے مطابق پائیدار حل کے واحد قابل اعتبار فارمولے کے لئے اقدامات کریں۔