کراچی۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ حکومت معیشت سے جڑے تمام عوامل کو مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے تاکہ کاروباری برادری کا اعتماد بڑھایا جا سکے۔یہ بات انہوں نے پیر کو یہاں پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی)کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی معیشت کے حوالے سے متعدد اجلاس کئے ہیں اور کاروبار، برآمدات، تجارت اور توانائی کے شعبے ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔جام کمال خان نے کہا کہ وزارت تجارت کاروباری برادری تک رسائی اور ان سے رائے کے حصول کی اپنی ذمہ داری سے بخوبی آگاہ ہے اور ہم اس کمیونٹی کو درپیش چیلنجز کو حل کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔اسلام آباد میں حال ہی میں منعقد ہونے والے پری بجٹ سیمینار کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ ملک بھر سے تاجر برادری کے نمائندوں کو پالیسی اور فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کرنے کے لیے اپنی قیمتی تجاویز لینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا تاکہ صورت حال مزید بہتری لائی جا سکے۔وفاقی وزیر تجارت نے بتایا کہ تجارتی سفارت کاری پوری دنیا میں ایک بہت اہم عنصر رہی ہے جس سے ممالک کو اپنے سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور تاجر برادری معاملات کو مثبت سمت میں لے جانے کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کر رہی ہے۔جام کمال خان نے کہا کہ حکومت بہت پرامید ہے اور معاملات کو ترقی پسندانہ انداز میں آگے بڑھا رہی ہے اور مستقبل قریب میں ہم میڈیا اور عوام کے ساتھ وہ مواقع شیئر کریں گے جن پر ہمیں اپنی ترقی اور خوشحالی کے لیے غور کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ برآمدات کا روڈ میپ ایک بتدریج اور مسلسل عمل ہے اس لیے ہمیں اس کے مطابق مناسب اقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے نگراں حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نگراں سیٹ اپ نے گزشتہ چھ ماہ میں بہت سے معاملات کو ہموار کیا ہے کیونکہ اسمگلنگ پر بھی کافی حد تک قابو پایا گیا ہے تاہم کچھ اقدامات کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیاز کی برآمد پر پابندی 15اپریل تک صرف رمضان المبارک کے لیے لگائی گئی تھی اور اس میں مذید توسیع زیر غور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بارڈر کنٹرول میکنزم کو بہتر بنانے کے لیے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران اقدامات کیے گئے اور اب موجودہ حکومت نے تمام متعلقہ محکموں کو ایک چھتری کے نیچے کام کرنے کے قابل بنانے کے لیے ایک خصوصی اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔آٹو انڈسٹری سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ دیگر صنعتوں کی طرح کاروں کی تیاری کے حوالے سے بھی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور ہم آئندہ بجٹ سے قبل اس پر خوش اسلوبی سے فیصلہ کریں گے۔کراچی میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ امن و امان صوبائی موضوع ہے جبکہ مرکز کی حکومت صوبائی حکومتوں کو سہولت فراہم کرتی ہے، ہم اس سلسلے میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے اوراشتراک عمل کو مزید بہتر بنائیں گے۔