کراچی( بیورو رپورٹ )۔ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کے پیپلز پارٹی کے بانی شھید ذوالفقار علی بھٹو کی 45 ویں برسی کا مرکزی جلسہ عید کے بعد 14 اپریل کو گڑھی خدابخش بھٹو میں ہوگا، جلسے میں ملک بھر سے لاکھوں عوام شرکت کرینگے جن سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری خطاب کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں اتوار کو پیپلز سیکریٹریٹ کراچی میں 14 اپریل کے جلسے کے سلسلے میں پیپلز پارٹی کراچی ڈویزن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی، جاوید ناگوری سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں گڑھی خفابخش بھٹو کے مرکزی جلسے میں بھرپور عوامی شرکت یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔نثار کھوڑو نے کہا کے 14 اپریل کو گڑھی خدا نخش بھٹو میں ہونے والے جلسے کے متعلق تمام تیاریاں اور انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کے جلسے میں ملک بھر سے لاکھوں عوام شرکت کرکے شھید ذوالفقار علی بھٹو کی خراج عقیدت پیش کرینگے۔ انہوں نے کہا کے سپریم کورٹ نے شھید بھٹو کی پہانسی کے متعلق صدارتی ریفرنس پر فیصلہ دے کر عدلیہ پر لگے ہوئے دھبے کو دھو دیا ہے اور بھٹو کیس کی تاریخ میں درستگی کرنے پر سپریم کورٹ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کے ملک میں جمھوریت شھید بھٹو اور شھید بینظیر بھٹو کی مرہون منت ہے اور پیپلز پارٹی ملک میں جمھوریت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لئے اپنا جمھوری کردار ادا کرتی رہی ہے تاکے آئین اور پارلیامنٹ کی بالادستی قائم رہے اور پارلیامنٹ اپنی مدت پوری کرے۔ انہوں نے کہا کے ملک کو معاشی اور مھنگائی کے چیلینجز درپیش ہیں اس لئے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر میثاق معیشت تشکیل دینا چاہئے اور وفاقی حکومت ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس وصولی کے عمل مزید کو بھتر کرے۔ انہوں نے کہا آصف علی زرداری دوبارہ صدر مملکت کے منصب پر بیٹھ کر ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لئے اپنی صلاحیتں استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کے معاشی بحران کے ساتھ ساتھ عوام کو مھنگائی کا سامنہ بھی اس لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کو زیادہ سے زیادہ رلیف فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کے 18 ویں ترمیم کے تحت کنکرنٹ لسٹ کا خاتمہ کیا گیا ہے جن سے تحت وفاقی وزارتیں صوبوں کو حوالے کی جانی تھی مگر ابھی تک وفاق نے 17 وزارتوں کو ختم کرکے صوبے کے حوالے نہیں کیا ہے جو عمل 18 ویں ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ اس لئے ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کے 18 ویں ترمیم اور صوبائی خودمختاری پر مکمل عمل کیا جائے اور 17 وزارتوں کو وفاق میں ختم کرکے ان وزارتوں کو صوبوں کے حوالے کیا جائے اس سے وفاق کو 3 سو ارب روپے کی بچت ہوگی اور وفاقی خزانے پر تین سو ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کے سندھ حکومت نے صوبے میں امن و امان کے قیام کے لئے پولیس اور انتظامیہ کو ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلاتفریق کاروائیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں اس ضمن میں آئی جی سندھ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں اور کاروائیوں کے نتیجے میں جلد بھتر نتائج سامنے آئینگے۔ انہوں نے کہا کے سندھ پولیس کو صوبے میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپور کاروائیاں کرنے کے تمام اختیارات حاصل ہیں اور رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار پولیس کی مدد کے لئے موجود رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کے پیپلز پارٹی کی قیادت اور سندھ حکومت چاہتی ہے کے صوبے میں مکمل امن و امان قائم ہو اور عوام کو تحفظ کا احساس ہو جس کے لئے پولیس کوششیں کر رہی ہیں تاہم ڈاکؤوں ، اسٹریٹ کرمنلز اور جرائم پیشہ افراد کے مکمل خاتمے تک کاروائیاں جاری رہنی چاہیئے جس کے لئے پولیس کوششیش کر رہی ہے۔