کراچی (رپورٹ: راؤمحمد جمیل) شہر قائد میں بے لگام مسلح درندے تا حال کھلے عام نہتے شہریوں کی خون کی ہولی کھیلنے میں مصروف ہیں گلشن معمار کے علاقے میں اجمیر گارڈن کے قریب مسلح ڈاکوؤں کی کار پر فائرنگ نوجوان قتل ساتھی زخمی ہوگیا ” خصوصی پروگرام ” کے تحت آنے والے نئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی آمد اور پالیساں بھی کراچی کے شہریوں کو مالی اور جانی تحفظ فراہم نہ کر سکیں پرانی بوتل میں نئی شراب ڈالنے کے مترادف شہرقائد میں ماضی کے انتہائی بد نام اور سنگین الزامات میں ملوث پولیس افسران کی اہم تھانوں میں ایک بار پھر تعیناتی نے دیانتدارانہ پالیسی اور میرٹ کو برہنہ کرکے رکھ دیا گذشتہ تین ماہ سے ڈاکوؤں کے ہاتھوں 51 نہتے شہریوں کا قتل اور ماه رمضان المبارک میں 11 خاندانوں کو اجاڑ دیا گیا مسلسل اور بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور خونریزی نے شہر قائد کے باسیوں کو لرزا کے رکھ دیا ڈکیتی اور راہزنی کی بڑی وارداتیں اور نہتے شہریوں کا قتل عام روکنے میں ناکام ایس ایچ اوز اور دیگر پولیس افسران کے خلاف عدم محکمہ جاتی کاروائی اور پراسرار خاموشی نے "لوٹ مار ” میں مصروف پولیس افسران کے حوصلے بڑھادئیے اطلاعات کے مطابق شہرقائد میں رونما ہونے والے ڈکیتی راہزنی اور قتل عام کا سلسلہ تھم نہ سکا گذشتہ روز مسلح اور سفاک درنده صفت ڈاکوؤں نے گلشن معمار کے علاقے میں اجمیر گارڈن کے قریب لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر اندھا دهند فائرنگ کرکے کار سوار نوجوان امجد کو قتل اور اسکے دوست امان الله کو شدید زخمی کردیا مقتول پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک تھا اور ایک جگہ سے رقم وصولی کے بعد واپس جارہا تھا مقتول کی گاڑی میں پسٹل بھی موجود تھا تاہم ڈاکوؤں نے استعمال کا موقع نہیں دیا مقتول کی نعش کو پولیس نے پوسٹمارٹم کیلئے اسپتال پہنچایا تاہم تین گھنٹے انتظار کے باوجود MLO اسپتال نہ پہنچا جس پر ورثاء نے سخت احتجاج بھی کیا مقتول سرجانی تیسرٹاؤن لیاری سیکٹر 36 کا رہائشی شادی شده اور دوبچوں کا باپ تھا مقتول امجد کے ہاں ایک ماہ قبل بیٹی کی ولادت ہوئی تھی مقتول کا آبائی تعلق پنجاب کے شہر خانیوال سے تھا اس دوران مقتول امجد کے بھائی مظفر نے ارباب اقتدار اور ذمہ دار افسران سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میرا بھائی تو دنیا سے چلا گیا خدارا کراچی کے بیٹوں کو ظالم ڈاکوؤں سے بچالو واضح رہے کہ شہر قائد میں لوٹ مار اور ڈاکوؤں کے ھاتھوں شہریوں کے قتل عام کے تھمنے والے سلسلے نے شہر قائد کو لرزا کر رکھ دیا ہے گذشتہ تین ماه میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں 50 افراد کے قتل اور ماه مقدس رمضان المبارک کے دوران 11 افراد کو بے دردی سے قتل کرکے انکے خاندانوں کو برباد کردیا ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی تعیناتی بھی شہر قائد کے باسیوں کو امن وسکون اور تحفظ فراہم نہ کرسکی اطلاعات کے مطابق میرٹ اور دیانت داری کے نام پر بد نام اور منفی شہرت کے حامل پولیس افسران کی بطور ایس ایچ اوز تعیناتی کا سلسلہ بھی جاری ہے زمان ٹاؤن تھانے میں ملک عامر کو ایک بار پھیر SHO تعینات کردیا گیا ملک عامر پر ماضی میں اسی تھانے میں گٹکے ماوے اور چھالیہ کی بھاری مقدار کے ساتھ گرفتار ملزمان کی رشوت کے عوض رہائی سمیت سنگین الزامات ہیں جبکہ ملزمان سے رشوت وصولی کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد انکے خلاف اس تھانے میں مقدمہ بھی درج ہوچکا ہے دوسری جانب سکھن کے علاقے میں ایک کروڑ 82 لاکھ سے زائد کی ڈکیتی اور شہر کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی راہزنی اور قتل غارت گری روکنے میں ناکام ایس ایچ اوز کے خلاف عدم کاروائی بھی آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے میرٹ اور دیانت داری پر سنگین سوالیہ نشان ہے اطلاعات کے مطابق منفی شہرت کے حامل اور نااہل SHOs جرائم کے خاتمے اور امن و امان کے قیام میں ناکامی کے باوجود تا حال متعدد تھانوں میں موجود ہیں بلکہ غیر قانونی دھندوں کی سہولت کاری کرتے ہوئے دونوں ہاتھوں سے ” نوٹ ” سمیٹنے میں مصروف نظر آتے ہیں