لاہور۔(نمائندہ خصوصی)صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کی زیرِ صدارت ہوم ڈیپارٹمنٹ میں وساکھی میلہ کے حوالے اہم اجلاس پیر کے روز یہاں منعقد کیا گیا جس میں متعلقہ محکموں کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں وساکھی میلے کے حوالے سے دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کی آمد پر انتظامات بارے لائحہ عمل تشکیل دیا گیا اور ان کی فول پروف سیکیورٹی کا جائزہ بھی لیا گیا۔ سکھ یاتریوں کی مہمان نوازی کے لیے صفائی ستھرائی، رہائش اور لنگر سمیت تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایکشن پلان تشکیل دیا گیا۔ پاکستان میں وساکھی کی تقریبات 13 اپریل سے شروع ہوکر 22 اپریل تک جاری رہیں گی۔سکھ مذہب کے مطابق وساکھی کا تہوار نئے سال کا آغاز ہوتا ہے۔ اس سال ملکی غیرملکی شرکا کی تعداد 35 ہزار سے 45 ہزار تک رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ جس کے لیے بڑے پیمانے پر پر تیاریاں کی جا رہی ہیں۔اجلاس کے دوران گفتگو میں صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کا کہنا تھا کہ سکھوں اور پاکستان کا رشتہ ناخن اور گوشت کا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب کو بھی وساکھی کی تقریبات میں مدعو کریں گے۔اس بار سکھ یاتریوں کو بسوں کی بجائے ٹرین کی سہولت فراہم کی جائیگی۔ ٹرینوں میں صفائی ستھرائی کیساتھ ساتھ دیگر بہترین سہولیات بھی فراہم کریں گے۔ اس سلسلہ میں ریلوے حکام کی جانب سے بہترین کوچز فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہ یاتریوں کی سہولت کیلئے واہگہ پر زیادہ تعداد میں امیگریشن کائونٹر بنائے جائیں گے۔ خاص کر بزرگوں کیلئے الگ امیگریشن کائونٹر لگایا جائے گا۔ اسی طرح سے خواتین کو بھی الگ کائونٹر کی سہولت میسر ہوگی۔صوبائی وزیر نے بتایا کہ اس سال 3 ہزار یاتری انڈیا سے وساکھی تہوار میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں۔ یاتریوں کو بہترین سیکیورٹی، میڈیکل اور سفری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔انہیں ٹرین میں بھی میڈیکل کی سہولت میسر ہوگی۔بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے بھی تمام تر انتظامات مکمل کیے جا چکے ہیں۔ علاوہ ازیں رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ یاتریوں کو پہلے سے کہیں زیادہ بہتر رہائش اور واش روم کی سہولت فراہم کرنے کی پلاننگ مکمل کر لی ہے۔ وساکھی تہوار میں شرکت کرنے کیلئے آنے والے یاتری اس بار ہماری مہمان نوازی ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ ہماری پوری کوشش ہے۔کہ یاتریوں کو تمام روز اور تمام مقامات پر ہر طرح کی آسانی اور سہولت مہیا کریں۔