کراچی: (نمائندہ خصوصی )۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزی نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور برآمدات میں اضافے کے لیے باہمی تعاون پر اتفاق کیا ہے،جس سے صوبے اور ملک کے مالیاتی استحکام میں بھی اضافہ ہوگا۔وزیراعلی ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ اتفاق رائے ہفتہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں دونوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا ۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خزانہ امجد محمود اور صوبائی سیکرٹری خزانہ فیاض جتوئی نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت ایٹ سورس کی مد میں صوبائی حکومت کے رقم میں کٹوتیاں کرتی ہے۔ ان کی حکومت نے ہمیشہ اپنے بجلی کے بل بروقت ادا کیے ہیں اور اگر کوئی واجبات کا معاملہ ہے تو اس پر مصالحت کرنے کی ضرورت تھی ،وفاقی وزیر خزانہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ وہ وفاقی اور صوبائی اداروں کے درمیان مناسب پیشہ ورانہ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، ایک دوسرے کی مہارت سے سیکھنا ہوگا، ترقی کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا اور اجتماعی بہتری اور ترقی کے لیے تعاون کرنا ہوگا۔محمد اورنگزیب نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ ایٹ سورس کٹوتی کا مسئلہ خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر خزانہ نے صنعتی گیس کی قیمتوں میں اضافے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے وفاقی وزیر پیٹرولیم سے بات کروں گا۔ اعلامیہ کے مطابق سندھ میں پی ایس ڈی پی کے حوالے سے محمد اورنگزیب اورمراد علی شاہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پی ایس ڈی پی کی نئی اسکیموں کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی سے بات کی جائے گی۔اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں زرعی شعبے کو سائنسی اور جدید طریقوں پر ترقی دینے کے لیے مل کر کام کریں گی۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ برآمدی معیار کی فصلوں، سبزیوں، پھلوں اور دودھ کی مصنوعات کو کاشت کرنے کے کافی امکانات ہیں تاکہ انہیں برآمد کرکے زرمبادلہ کمایا جا سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر خزانہ کو بتایا کہ وہ فصل کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور مارکیٹ میں سرٹیفائیڈ بیج کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سیلاب سے تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کی تعمیر نو پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر خزانہ کو بتایا کہ گھروں،اسکولوں کی عمارتوں اور سڑکوں کی تعمیر نو کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈونر ایجنسیوں نے سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے بھرپور تعاون کیا ہے مگر فنڈز اس طرح سے نہیں ملےجیسا کہ عالمی برادری نے وعدہ کیا تھا۔وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر نے مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر بھی اتفاق کیا اور اس حوالے سے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو آسان اور خودکار بنایا جائے گا۔وفاقی وزیر خزانہ نے بہترین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ کے قیام میں وزیراعلیٰ سندھ کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سندھ میں ایک موثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا ہے اور اس کے ثمرات عوام اور پرائیویٹ پارٹنرز حاصل کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر کے دورے اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔