اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں دریاست ہونے والے لیتھیم ذخائر کی نیلامی کے بھارتی اقدام پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوج نے آج اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں دریافت ہونے والے لیتھیم ذخائر کی نیلامی کرنے جا رہی ہے لیکن لیتھیم جیسی قیمتی دھات پر سب سے زیادہ کشمیریوں کا حق ہے۔انہوں نے کہا ہم بھارت سے فوری طور پر ایسے منصوبوں کو روکنے اور قدرتی وسائل پر کشمیریوں کے حق کو تسلیم کرنے پر زور دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستان کو سخت تحفظات ہیں کہ کشمیریوں کی اس ملکیت اور قیمتی ذخیرے کیلئے مقبوضہ کشمیر سے باہر کی کارپوریشنز سے معاہدے کیے جائیں گے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ قابض بھارتی انتظامیہ کی کشمیریوں کو ان کے قدرتی وسائل سے محروم کرنے کی کوششیں غیر قانونی ہیں، ہم بھارت سے فوری طور پر ایسے منصوبوں کو روکنے، کشمیریوں کے اپنے قدرتی وسائل پر حق کو تسلیم کرنے اور اس حق کے احترام پر زور دیتے ہیں۔یاد رہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں جموں خطے کے ضلع ریاستی میں گزشتہ برس( 2023)فروری میں لیتھیم کے بھاری ذخائر دریافت ہوئے تھے۔جیو لوجیکل سروے آف انڈیا(جی ایس آئی) کا کہنا تھا کہ ضلع ریاسی کے علاقے سلال ہیمنا سے لیتھیم کے 59لاکھ ٹن کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔لیتھیم مختلف اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپ کی بیٹریوں سمیت دیگر برقی آلات میں استعمال ہونے والا اہم مواد ہے، لیتھیم الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔