کراچی(نمائندہ خصوصی) عافیہ موومنٹ ، پاکستان کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی میں مدد اور معاونت کے لیے مختلف ویلفیئر آرگنائزیشن کے سربراہان کو خطوط پہنچا دیئے گئے ہیں۔ عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان کے مطابق گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنی ہمشیرہ اورامت کی مظلوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے گزشتہ 20 سال سے جدوجہد کررہی ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک آئینی پٹیشن WP No.3139/2015 بھی دائر کی ہوئی ہے جو کہ زیرسماعت ہے۔ یکم مارچ، 2024 ءکو اس کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے جو آرڈر شیٹ جاری کی تھی ، اس کے پیراگراف نمبر 6 میں عدالت عالیہ نے امید ظاہر کی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کیس کے وکیل مسٹر کلائیو اسمتھ کو مختلف اداروں کی جانب سے مدد اور معاونت حاصل ہو سکے گی۔ مسٹر کلائیو اسمتھ ، ڈاکٹر عافیہ کی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے بیک وقت کئی ممالک میں کام کررہے ہیں۔ وہ جلد ہی ایک سے زائد امریکی عدالتوں میں کیس بھی دائر کرنے والے ہیں۔اس سلسلے میں اخراجات کی ادائیگی خطیر رقم درکار ہو گی۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل کے چیئرمین مولانا بشیر فاروقی، ایدھی فاﺅنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی، عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین چوہدری نثار احمد، الخدمت کے سی او نوید علی بیگ، چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد رمضان چھیپا اور جے ڈی سی فاﺅنڈیشن پاکستان کے چیئرمین ظفر عباس کو خطوط بھجوا دیئے ہیں جبکہ تمام انسانی و عورتوں کے حقوق کی جماعتوں کے رہنماﺅں سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے مدداور معاونت کریں۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے حوالے سے موجودہ 2024ءانتہائی اہم سال ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کیس کے وکیل مسٹر کلائیو اسمتھ کی کوشش ہے کہ قوم کی بیٹی کی رہائی کو اس سال کے اختتام سے قبل ممکن بنایا جا سکے۔ عدالت نے حکومت اور وزارت خارجہ کو بھی مثبت اقدامات کرنے کی ہدایات کی ہے۔