پشاور( بیورو رپورٹ )افغانستان سے متصل قبائیلی ضلع خیبر کے علاقہ زرے سر سے 11 کروڑ روپے کی منشیات پاکستان اسمگل کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیاواضح رہے کہ یونائیٹڈ نیشن آفس آن ڈرگز اینڈ کرائمز (یو این او ڈی سی) رپورٹ کے مطابق افغانستان میں سال 2022ء کے دوران افیون سے حاصل ہونے والی آمدن ایک ہزار 313 ملین امریکی ڈالر یعنی 370ارب روپے سے زائدرہی۔ سروے رپورٹ کے مطابق افغانستان میں افیون کی پیداوار 6ہزار200ٹن تھی جس سے 380 ٹن ہیروئن پیدا کی گئی۔ایک محتاط اندازے کے مطابق 2020 میں افغانستان، میکسیکو اورمیانمار میں افیون کی پیداوار کا تخمینہ افیون کی عالمی پیداوار کا تقریباً 96 فیصد تھا۔جس میں صرف افغانستان کا حصہ 85 فیصد بنتاہے افغانستان میں افیون پوست کی کاشت سے ہیروئن بناکر دنیا بھر میں سپلائی کی جاتی ہے۔ضلع خیبر میں کسٹم انٹیلجنس اور فرنٹئیر کور کی مشترکہ کاروائی کے دوران قبضہ میں لی گئی منشیات کی قیمت 115 ملین روپے بتائی جا رہی ہے۔کسٹم ذرائع کے مطابق ایف سی کو منشیات سمگل ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔کسٹم انٹیلجنس ذرائع کے مطابق ضلع خیبر میں زرے سر کے مقام پر افغانستان سے پیدل داخل ہونے والے 4 ملزمان کندھوں پرمنشیات سے بھری بوریاں لا رہے تھے ایف سی اور کسٹم انٹیلجنس کو دیکھ کر ملزمان گل حکیم اور محترم بھاگ گئے۔گرفتار ملزم جنید احمد کے مطابق وہ یہ منشیات افغانستان سے پاکستان کرایہ پر لاتے تھے اور انہیں فی کلو کے حساب سے ایک ہزار روپیہ ادا کیا جاتا تھا۔ کسٹم عملے نے مقدمہ درج کر کے کیس کی مزید تفتیش شروع کر دی