اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت غاصب اورکشمیریوں کا قاتل ہے، قوم کو اس کے ساتھ تجارت قبول نہیں، مسئلہ کشمیر کی کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل تک ہندوستان سے تجارت سمیت کسی قسم کے تعلقات کے حق میں نہیں، وزیرخارجہ کے بھارت سے تجارت کرنے کے بیان کی مذمت کرتے ہیں، ایسے کسی بھی فیصلہ کی مخالفت کریں گے، وزیرخارجہ تاجروں کے نمائندے نہیں، ان کے بس میں ہو تو اسرائیل سے بھی کاروباری تعلقات قائم کرلیں۔ ایران،افغانستان، چین اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارت سمیت دوطرفہ تعلقات مضبوط کیے جائیں، پاکستان کی جغرافیائی حیثیت اور وسائل کا فائدہ اٹھایا جائے، دھاندلی کے نتیجہ میں بننے والی حکومت استعماری طاقتوں کے احکامات اور آئی ایم ایف کی شرائط پر آنکھیں بند کرکے عملدرآمد کی بجائے ملک کی نظریاتی اساس اور قوم کی امنگوں کا خیال کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی عرب روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ترجمان جماعت اسلامی قیصرشریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ بھارتی کی ہندوتوا نواز مودی حکومت نے تمام بین الاقوامی اور دوطرفہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانچ سال قبل کشمیر کی ریاستی حیثیت کا خاتمہ کردیا، تب سے لے کر اب تک کشمیریوں اور کشمیری قیادت پر ظلم کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر ایک قسم کی جیل میں تبدیل ہوچکا ہے، کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل سے کر لے کر حریت رہنماؤں کو قید اور دوران جیل تشدد اور موت کے منہ میں دھکیلنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، کشمیریوں کی آواز کو دبایا جارہا ہے، وادی میں ہندوؤں کی آبادکاری ہورہی ہے تاکہ مقبوضہ ریاست میں مسلمانوں کو اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے، بھارت کے اندر مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ان کی عبادت گاہیں محفوظ نہیں، اس ساری صورتحال میں اسلام آباد میں خاموشی چھائی ہے، حکمرانوں غزہ میں ظلم پر بھی آنکھیں بند کرکے بیٹھے ہیں، پوری اسلامی دنیا کے حکمران بھی اہل فلسطین کی نسل کشی پر خاموش تماشائی ہیں اور مسلسل امریکہ کی جانب دیکھ رہے ہیں، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ مسلمان حکمران امت کے جذبات کی ترجمانی کریں اور اہل فلسطین کی عملی مدد کریں، اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ او آئی سی فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ان کا حق دلانے کے لیے جاندار کردار ادا کرے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکمرانوں سے ہرگز توقع نہیں کہ وہ پاکستانیوں اور امت کی حفاظت کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں یا وہ اس کے لیے کوئی کردار اداکریں گے۔ ملک کی معیشت تباہ حال ہے، متنازعہ الیکشن کے نتیجہ میں جو حکومت بنی ہے اس سے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا، سیاسی عدم استحکام اور پولرائزیشن بڑھے گی، حکمران آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر پہنچ چکے، شرائط کے نتیجہ میں مزید مہنگائی کا طوفان برپا ہوگا، نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے، واضح کردینا چاہتے ہیں کہ قوم کے ساتھ مل کر قوم کا مقدمہ لڑیں گے، اب لوگ مزید قربانیوں کے لیے تیار نہیں، ماضی کے قرضوں کا آڈٹ کیا جائے، حکمران وی آئی پی پروٹوکول اور شاہانہ اخراجات ختم کریں، لوٹ مار بند کی جائے اور وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑاجائے۔ جماعت اسلامی پاکستانیوں کا مقدمہ لڑرہی ہے، ہم اہل فلسطین و کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک میں اسلامی نظام لائیں گے۔