کراچی(نمائندہ خصوصی)آئی جی سندھ رفعت مختارراجہ کی زیر صدارت کراچی میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے سینٹرل پولیس کراچی میں اہم اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں اسٹریٹ کرائمز،دوران ڈکیتی قتل و زخمی کیئے جانیکے واقعات،و اقدامات پر مشتمل رپورٹ و پولیس کارکردگی پر اجلاس کو زونل ڈی آئی جیز کراچی سمیت کرائم, انویسٹی گیشن اور سی آئی اے کی کمانڈ کرنیوالے ڈی آئی جیز نے علیحدہ علیحدہ بریفنگ دی۔اجلاس میں اسٹریٹ کریمنلز کی گرفتاریوں سمیت عادی مجرمان,نئے جرائم پیشہ عناصر, منشیات استعمال کرنیوالے کریمنلز اور ضمانتوں پر رہائی پانیوالے اور جیلوں میں قید ایسے مجرمان کے خلاف پولیس اقدامات اور لائحہ عمل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی جی سندھ نے زونل ڈی آئی جیز کو احکامات دیئے کہ متعلقہ تھانہ جات کے علاقوں کا محل وقوع/حدود اور آبادی کے حوالے سے باقاعدہ سروے رپورٹ ترتیب دیکر برائے ملاحظہ ارسال کی جائے تاکہ علاقوں کی حدود اور آبادی کے تناسب سے نئے پولیس اسٹیشنز کے قیام کے لیئے تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز اور عادی مجرمان کے خلاف کریک ڈاؤن کو نا صرف مؤثر بنایا جائے بلکہ اس ضمن میں تھانوں کی سطح پر باقاعدہ مربوط اور کامیاب بھی بنایا جائے۔انہوں نے دستیاب کریمنلز ڈیٹا کو اپ ٹو ڈیٹ رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقوں کی سپروائزری کرنیوالے باصلاحیت اور تجربہ افسران کرائم ڈیٹا کا تجزیہ کریں اور اسے مہارت کیساتھ استعمال میں لائیں اور جرائم میں ملوث عناصر,گروہوں اور انکے سپرستوں/سہولتکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کرائم ڈیٹا کا مہارت سے استعمال ہی دراصل آگے چل کر جرائم کے خلاف ایک موثر ہتھیار ثابت ہوگا۔رفعت مختار راجہ نے کہا کہ کرائم انالیسز, جرم کی نوعیت اور اوقات کو سامنے رکھتے ہوئے مؤثر اور مستعد ڈپلائمنٹ کے تحت انسدادی/حفاظتی اقدامات کو کامیاب بنایا جائے۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ایکشن میں مزید تیزی لائی جائے اور اگر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن جرائم میں ملوث پائے جائیں تو انکے عارضی اجازت نامے منسوخ کروائے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ جیلوں میں قید اور ضمانتوں پر رہائی پانیوالے ملزمان کی کڑی نگرانی کے میکنزم کو تھانہ جات کی سطح پر مزید ٹھوس اور مؤثر بنایاجائے۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی,زونل ڈی آئی جیز کراچی سمیت ڈی آئی جیز,کرائم، ہیڈ کوارٹرز,سی آئی اے, انویسٹی گیشن کراچی کے علاوہ اے آئی جیز,آپریشنز و ایڈمن نے شرکت کی۔