کراچی ( کرائم رپورٹر/کرائم ڈیسک)نارتھ ناظم آباد سے گزشتہ رات لاپتہ ہونے والے کم عمر بہن بھائی ایان اور انابیہ نے واپسی کے بعد پولیس کو بیان دے دیا۔ایان نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ ہم اپنی مرضی سے گھر سے نکلے تھے، ہم نے ایک انکل اور آنٹی کے گھر رات گزاری۔بیان میں مزید کہا گیا کہ نانی اور خالہ گالیاں دیتی تھیں اور گھر کی صفائی کراتیں، سختی کرتیں اور کھانا بھی خراب دیتی تھیں۔ایان نے پولیس کو بتایا کہ ہم کورونا کے بعد سے اسکول بھی نہیں گئے تھے، ہمیں نارتھ ناظم آباد کے مال میں انکل اور آنٹی نے چھوڑا تھا۔بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ گھر سے نکلنے کےبعد انکل اور آنٹی نظر آئے تو ہم اُن کے پاس گئے، جو ہمیں اپنے گھر لے گئے اور ہمارا خیال رکھا۔ایان نے پولیس کو بتایا کہ انکل آنٹی نے ہمارا خیال رکھا، ہم سے گھر کی بھاگنے کی وجہ پوچھی۔یاد رہے کہ کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ سے 2 کم عمر بہن بھائی مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے تھے۔بچوں کی والدہ کا مؤقف تھا کہ بچے رات 11 بجے برگر لینے نکلے تھے کہ واپس نہیں آئے۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ شوہر سے 9 سال پہلے علیحدگی ہوچکی ہے، شوہر نے دوسری شادی کرلی ہے۔شمائلہ ناز نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ دبئی شفٹ ہوگئی ہیں، بچوں کو تعلیم کے سلسلے میں والدہ کے پاس چھوڑا ہوا تھا۔پولیس کے مطابق نارتھ ناظم آباد سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے کے بعد ملنے والے دونوں بچوں کی والدہ کا ویڈیو بیان سامنے آگیا ہے۔سوشل میڈیا پر جاری اپنے ویڈیو بیان میں بچوں کی والدہ شمائلہ ناز کا کہنا ہے کہ کیس اغوا کا تھا، پولیس نے اسے کہیں اور موڑ دیا۔والدہ کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں بچوں سے جو کہلوایا جا رہا ہے، ایسا کچھ نہیں، بچوں پر اس پورے وقت میں تشدد کیا گیا ہے۔نارتھ ناظم آباد سے لاپتہ ہونے والے دونوں بچے مل گئے۔یاد رہے کہ کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ سے 2 کم عمر بہن بھائی مبینہ طور پر لاپتہ ہوئے تھے، بچوں کی والدہ کا مؤقف تھا کہ بچے رات 11 بجے برگر لینے نکلے تھے کہ اب تک واپس نہیں آئے تاہم کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بچوں کی والدہ شمائلہ ناز نے دونوں بہن بھائیوں کی واپسی کی سوشل میڈیا پر تصدیق کردی۔اپنے بیان میں والدہ شمائلہ ناز کا کہنا تھا کہ جو لوگ بچوں کو لے کر گئے تھے وہی حیدری میں چھوڑ کر گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ شوہر سے 9 سال پہلے علیحدگی ہوچکی ہے، شوہر نے دوسری شادی کرلی ہے۔شمائلہ ناز نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ دبئی شفٹ ہوگئی ہیں، بچوں کو تعلیم کے سلسلے میں والدہ کے پاس چھوڑا ہوا تھا۔دوسری جانب پولیس کے مطابق بچوں کی کسٹڈی کے لیے والدین میں تنازع چل رہا ہے، واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے۔