کراچی(نمائندہ خصوصی) عالمی سطح پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر سیلانی نے اپنے ماس آئی ٹی پروگرام کو دنیا کے دیگر ممالک میں متعارف کرانا شروع کردیا،مستقبل میں سعودی عرب میں کئی لاکھ آئی ٹی ماہرین کی ضرورت کے امکانات یقینی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں آئی ٹی شہر وں کے قیام کے منصوبے’’ وژن 2022-23‘‘ پر تیزی سے کام جاری ہے ، سعودی عرب کے شہر ریاض میں ’’ لیپ کانفرنس اور نمائش ‘‘اس سلسلے کی کڑی تھی جس میں سیلانی کے اعلیٰ سطح کے وفد نے بھی شرکت کی اور عالمی سطح کے معروف آئی ٹی اداروں زوم، سعودی ڈیجیٹل اکیڈمی، کورس ایرا،یو اے ای بلاک چین اور اوپن اے آئی کے حکام سے ملاقاتیں کرکے پاکستانی آئی ٹی ماہرین اور سیلانی ماس آئی ٹی سے تربیت لینے والے نوجوانوں کے لیے سعودی عرب میں ملازمتوں کے امکانات پر بات چیت کی۔کراچی سے سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے وفد میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر مدنی رضا،چیئرمین سیلانی کے مشیر امجد چامڑیہ اور چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او)محمد غزال شامل تھے۔ وطن واپسی پر سیلانی کے بانی و چیئرمین مولانا بشیر فاروق قادری کو بریفنگ دیتے ہوئے وفد نے بتایا کہ کئی روز تک جاری رہنے والی اس کانفرنس اور نمائش میں دنیا بھر سے آئی ٹی سے دلچسپی رکھنے والے لاکھوں افراد نے شرکت کی۔سیلانی کے وفد نے بتایا کہ دنیا کے کئی بڑے آئی ٹی کے اداروں نے سعودی عرب میں آئی ٹی سٹیز میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔مستقبل میں سعودی عرب میں کئی لاکھ آئی ٹی ماہرین کی ضرورت پڑنے والی ہے۔سیلانی ماس آئی ٹی کے نوجوان بھی اس پروگرام کا حصہ بن سکتے ہیں ۔ وفد نے بتایا کہ کورس ایرا اور اوپن اے آئی کے حکام نے سیلانی ماس آئی ٹی پروگرام کو سراہا اور اسے وقت کی ضرورت قرار دیا۔مولانا بشیر فاروق قادری نے سیلانی کے وفد کی لیپ کانفرنس میں شرکت اور عالمی سطح کے آئی ٹی ماہرین سے ملاقاتوں کو سراہااور کہا کہ نوجوان ہی ہمارا سرمایہ ہیں۔سیلانی نے آئی ٹی کی اہمیت کو بہت پہلے سمجھ لیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ سیلانی کا وژن واضح ہے کہ کسی بھی طرح پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹس کو بام عروج پر پہنچانا ہے۔دریں اثناء سیلانی وفد نے ریاض مین پاکستان کے سفیر سے بھی ملاقات کی اور آئی ٹی کی تربیت کے حوالے سے سیلانی کی کوششوں سے آگاہ کیا۔