لاڑکانہ (بیورو رپورٹ) لاڑکانہ کے پرائمری اساتذہ نے ایک سال سے زائد وقت گزرنے جانے کے باوجود مردم شماری کی ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کو پورا معاوضہ نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا۔ اس موقع پر پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن لاڑکانہ کے سابق صدر غلام ﷲ سانگی، محمد خالد جتوئی، محمد شریف عمرانی، افسر علی قریشی، صوفی انور علی جتوئی، علی گوہر سانگی، مظہر علی سانگی اور دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے زائد عرصہ گذرجانے کے باوجود ہمیں مردم شماری ڈیوٹی کا مکمل معاوضہ نہیں دیا گیا ہے، ہم نے مسلسل 4 ماہ تک مردم شماری کی ڈیوٹی کئی مسائل مشکلات سے دوچار ہوکر کی اس کے باوجود بھی ہمیں پورا سرکاری مردم شماری ڈیوٹی کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔ آدھا معاوضہ ابھی تک لاڑکانہ کے پرائمری اساتذہ کو نہیں مل سکا ہے جو کہ سراسر زیادتی اور ظلم ہے. اساتذہ رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے بعد یہ دوسری نئی حکومت آئی ہے لیکن لاڑکانہ کے پرائمری اساتذہ کو ابھی تک مردم شماری کی ڈیوٹی کی پیمنٹ نہ ہوئی ہے، سرکاری ڈیوٹی کرنے والے پرائمری اساتذہ کی رقم نہ ملنا محکمہ تعلیم کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ اساتذہ کا کہنا تھا کہ ہم نے شہروں، دیہاتوں اور دور دراز دیہی علاقوں میں بغیر کسی سفری سہولت کے مردم شماری کی ڈیوٹی کی ہے لیکن ہمیں مردم شماری کی ڈیوٹی کا پورا معاوضہ نہیں ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پرائمری اساتذہ نے تقریباً 6 ماہ سے ووٹ کی تصدیق کی ڈیوٹی بھی سرانجام دی ہے، جبکہ حالیہ 2024 کے عام انتخابات کی ڈیوٹی کی ٹریننگ کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی ہے. جب کہ نئے وزیراعظم اور صدر، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ممبران نے حلف بھی اٹھا لیا ہے ۔لیکن لاڑکانہ کے پرائمری اساتذہ کو ان کی ڈیوٹی کا معاوضہ نہ ملنا نہایت افسوس کا مقام ہے ۔ پ ٹ الف رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، صوبائی وزیر تعلیم اور و متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کو مردم شماری، ووٹ کی تصدیق کی ڈیوٹی، الیکشن ٹریننگ ڈیوٹی کی فوری ادائیگی کی جائے۔ بصورت دیگر متعلقہ دفاتر کے سامنے احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا