اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)وزیرِ اعظم کا رمضان ریلیف پیکیج ملک بھر میں قائم 4 ہزار 775 یوٹیلیٹی اسٹور کے ذریعے مستحق خاندانوں میں تقسیم کیا جارہا ہے. ملک بھر میں وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج کی تقسیم شروع کر دی گئی ہے جو چاند رات تک جاری رہے گی.رمضان المبارک میں غریب و متوسط خاندانوں کو اشیاءِ خورونوش کی بازار سے کم قیمت پر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے. وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ رمضان ریلیف پیکیج میں فراہم کی جانے والی اشیاءِ خورونوش کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں. . رمضان پیکیج میں تقسیم کی جانے والی اشیاء کے معیار کی کڑی نگرانی کی جائے. وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ رمضان پیکیج کے حصول کیلئے آنے والے مستحق افراد کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو. رمضان پیکیج بالخصوص سستے آٹے کی تقسیم کیلئے کاونٹرز میں اضافہ اور موبائل یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے. وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں دیگر اشیاءِ ضروریہ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرنے والوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کاروائی یقینی بنائی جائے. وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ رمضان ریلیف پیکیج کے حوالے سے غریب و متوسط طبقے کے لوگوں تک اسکی مکمل رہنمائی پہنچائی جائے تاکہ انہیں پیکیج کے تحت اشیاء کے بروقت حصول میں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے. پیکیج کے حصول کیلئے آئے افراد کی شکایات کے فوری ازالے کیلئے نظام کو مزید مربوط و مؤثر بنایا جائے. وزیرِ اعظم نے کہا کہ رمضان ریلیف پیکیج کے حوالے سے کسی بھی قسم کی غفلت و سست روی برداشت نہیں کی جائے گی. وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مہنگائی سے پریشان غریب و متوسط طبقے کے لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گی.وزیرِ اعظم کی رمضان میں ہی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 10 ہزار 500 روپے کی سہ ماہی قسط مستحق افراد میں تقسیم کرنے کی بھی ہدایت کی گئ وزیرِ اعظم کی بلوچستان کے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بلوچستان کے تحت مستحق افراد میں اضافی 2 ہزار روپے فی خاندان تقسیم کرنے کی بھی ہدایت کی ۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت رمضان المبارک میں وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا. اجلاس میں سینیٹر اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ خواجہ، رومینہ خورشید عالم اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. اجلاس کو وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر رواں سال رمضان المبارک میں غریب و متوسط طبقے کو 7.5 ارب روپے کا رمضان ریلیف پیکیج فراہم کیا جا رہا ہے جس میں آٹے، دالیں، گھی، خوردنی تیل، چینی، مشروبات سمیت 19 اشیاءِ خورونوش کو بازار سے کم قیمت پر فراہم کیا جا رہا ہے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس رمضان المبارک میں وزیرِ اعظم رمضان پیکیج میں دی جانے والی سبسڈی کی شرح 30 فیصد ہے جو ملک میں مہنگائی کی شرح سے بھی ذیادہ ہے. بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک بھر میں 3 کروڑ 96 لاکھ سے زائد خاندانوں کو وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج فراہم کیا جا رہا ہے جس میں ملک کے غریب اور کم آمدن متوسط طبقے کے تقریباً تمام افراد شامل ہیں. مزید یہ کہ وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج کے حصول کیلئے آئے ایسے افراد جن کو رجسٹریشن کے مسائل درپیش ہونگے، موجودہ نظام کے تحت انکی موقع پر ہی رجسٹریشن کی سہولت موجود ہے. اسکے علاوہ شکایات کے ازالے کیلئے بھی مربوط و مؤثر نظام قائم کیا گیا ہے جو کہ موقع پر ہی مستحقین کی شکایات فوری حل کر رہا ہے. وزیرِ اعظم کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی خصوصی کوششوں و توجہ سے بینظیر انکم سپورٹ کے تحت رجسٹرڈ غریب و مستحق خاندانوں کی سہ ماہی امدادی رقم میں خاطر خواہ اضافہ کرکے 10 ہزار پانچ سو کر دیا گیا ہے. وزیرِ اعظم نے ہدایت جاری کی کہ رمضان المبارک میں ہی ان رقوم کی فوری تقسیم مستحق افراد میں یقینی بنائی جائے. علاوہ ازیں وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بلوچستان کے ایسے مستحق خاندان جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ ہیں انہیں 10 ہزار 500 کی سہ ماہی امدادی رقم کے ساتھ ساتھ اضافی 2 ہزار روپے تقسیم کئے جائیں. وزیرِ اعظم نے مزید ہدایت کی کہ رمضان ریلیف پیکیج کی تقسیم کے حوالے سے ملک گیر آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ مستحق افراد کو نہ صرف اس حوالے سے معلومات میسر ہو بلکہ یہ پیکیج ذیادہ سے ذیادہ اہل مستحق افراد تک پہنچ سکے.