کراچی( بیورو رپورٹ )سندھ میں صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے قائم کمیشن نے سکھر کے صحافی جان محمد مہر کے قتل اور سنو ٹی وی کراچی کے بیورو چیف شعیب برنی پر قاتلانہ حملے کی تفتیش میں اب تک ہونے والی پیش رفت پر محکمہ داخلہ سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے کمیشن کا اجلاس نئے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ نظر اکبر کی صدارت میں ہوا جنہیں جسٹس ریٹآئرڈ رشید اے رضوی کے انتقال کے بعد کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے اجلاس میں صوبے میں صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے تحفظ کیلئے ایک سال میں کمیشن کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور کمیشن کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ پر کمیشن کے ارکان سے تجاویز طلب کی گئیں۔ اجلاس میں صوبے میں صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے خلاف ہونے والے اقدامات پر کمیشن کے طلب کرنے پر پیش کی گئی حکومتی رپورٹس کا بھی جائزہ لیا گیا اور طے پایا کہ ان کے تسلی بخش ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔ کمیشن کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ نظر اکبر نے کہا کہ صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے تحفظ کیلئے کمیشن انتہائی تیزرفتاری سے کام کرے گا کمیشن کے قیام کے اغراض و مقاصد پورا کرنے کیلئے کمیشن کو فعال بنانا ان کی اولین ترجیح ہوگی۔ اجلاس میں کمیشن کی ویب سائٹ، لوگو اور دفتر سے متعلق بھی اہم فیصلے کیے گئے اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کسی بھی صحافی یا میڈیا ورکرز کو اپنے ساتھ پیش آنے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعے پر کمیشن سے فوری رابطے کا موثر میکنزم ہونا چاہیے اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے جب کمیشن کا اپنا سیکریٹریٹ ہو جہاں کوئی بھی شخص بذریعہ فون، ایڈریس یا ویب سائٹ کے ذریعے رابطہ کرسکے اجلاس میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی، سی پی این ای کے جبار خٹک، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان، اے پی این ایس کے قاضی اسد عابد، ایپنک کے غلام فرید الدین، صوبائی سیکریٹری قانون علی احمد بلوچ، صوبائی سیکریٹری انفارمیشن ندیم الرحمن میمن، صوبائی سیکریٹری ہیومن رائٹس تحسین فاطمہ، محکمہ داخلہ کے ڈپٹی سیکریٹری جاوید شر اور کمیشن کے سیکریٹری حسن اصغر نقوی نے شرکت کی۔