کراچی ( نمائندہ خصوصی)کراچی میں پنجابی قوم پرست رہنما سے ملاقات:-پاکستان پنجابی آرگنائزیشن کے مرکزی رہنما مرزاسلیم سے ان کی جانب سے امریکہ سے آئے ہو نے پنجابی دانشور ناصر طور کے اعزازدئیے گئے لنچ پر ملاقات ، اس میں سانجھو سکرپٹ کے بانی اعجاز محمود، گریجویٹس ویلفئیر فورم کے سربراہ ڈاکٹر بابر مغل ، پی پی کے رہنما رزاق باجوہ اور ممتاز صحافی ۔ پی ٹی وی اینکر میاں طارق جاوید نے بھی شرکت کی۔پاکستان پنجابی آرگنائزیشن کے زیراہتمام حال ہی میں کراچی میں پنجابی ماں بولی دیہاڑ منایاگیا جس سے اہم مقررین نے خطاب کیا۔ مقامی سندھی قوم پرست رہنما بھی شریک ہوئے ۔سیمینار میں پنجابی سمیت تمام زبانوں کو قومی زبانیں بنانے کا مطالبہ بھی کیاگیا۔کانفرنس میں پنجابی لینگویج موومنٹ نے بھی قریبی اشتراک کیا ، کینیڈا سے نذیر کہوٹ نے وڈیو خطاب کیا۔مرزاسلیم بیگ وہ پنجابی ہیں جو کراچی میں پیدا ہوئے اور ان کے بچے بھی لیکن گھریلو زبان پنجابی ہی ہے، لنچ میں شریک تمام دوستوں نے پنجابی میں بات چیت کی، مجھے اس بات پر حیرت ہورہی تھی کہ اردو اسپیکنگ کی مجارٹی والے شہر کراچی میں پیدا ہونے والا مرزاسلیم تو فر فر پنجابی بول رہاہے لیکن لاہور یا پنجاب کے دیگر شہروں میں رہنے والے بہت سے نابغے فخر سے کہتے ہیں کہ ہمیں تو پنجابی نہیں آتی جبکہ انھوں نے زندگی میں پنجاب سے باہر سفر بھی نہیں کیا ہوتا.مرزا سلیم بیگ نے ایک اہم تجویز یہ دی کہ چاروں صوبوں کے ماہرین معاشیات ، سیاسی رہنماؤں اور دانشوروں کا ایک کمیشن قائم کیا جائے جو اس بات کا تعین کرے کہ کیا واقعی پنجاب استحصالی ہے یا ووٹ لینے کیلئے سیاسی پراپگنڈا ہے ۔اگر پنجاب نے استحصال کیا ہے تو وہ دوسرے صوبوں کی دولت واپس کردے اور اگر الزام غلط ثابت ہوتاہے تو چھوٹے صوبے پنجاب سے معذرت کریں ۔مرزا سلیم بیگ نےحیران کن تجویز یہ پیش کی کہ پاکستان کا نام بدل کر سندھو دیش رکھ دیا جائے کیونکہ یہ ملک انڈس ویلی ہے اور صرف صوبہ سندھ کو سندھو دیش کہنا غلط ہے۔ گریجویٹس فورم ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر بابر مغل نے بلوچستان میں پنجابیوں کی بے دخلی اور قتل عام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت ہی واحد حل ہے ۔ جان چھپا کر پنجاب فرار کاراستہ غلط ہے ، انھوں نے سندھ میں پنجابیوں کی مزاحمت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہم نے اپنی بقا کی جنگ لڑی اور کامیاب رہے۔ پی پی رہنما رزاق باجوہ نے بتایاکہ سندھ سے اس وقت کم از کم چھ ممبران اسمبلی پنجابی ہیں ۔صحافی اور دانشور میاں طارق جاوید نے کہاکہ میں نے پی ٹی وی پردو دہائیوں تک کراچی سے” پنجابی پروگرام” ویلے دی گل لائیو کیا اور کوشش ہے کہ دوبارہ بحال کیاجائے۔اس موقع پر پنجابی رہنما مرزا سلیم بیگ نے انکشاف کیا کہ اکتوبر میں ہم کراچی میں پنجاب کانفرنس منعقد کررہے ہیں جس کا ایجنڈا سیاسی اور قومیتی اشوز ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب میں بیٹھا پنجابی قومیتی شعور نہیں رکھتا اور وہ صرف شاعری، بھنگڑے اور ڈھول کو پنجابی قومیتی تحریک سمجھتا ہے جبکہ سندھ میں رہنے والا پنجابی سیاسی ، لسانی اور قومیتی معاشی حقوق کو نیشنلزم کی جنگ سمجھتا ہے اور مستقبل کے پنجابی نیشنلزم کی قیادت سندھ میں آباد پنجابی کرے گا۔ یہ محفل چار گھنٹے جاری رہی ۔ بعد ازاں جیوے پنجاب کے نعرے پر سیشن ختم ہوا۔