کراچی(نمائندہ خصوصی) گلوبل عافیہ موومنٹ کی رہنما اور ملک کی معروف نیورو فزیشن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کی خاتون رہنماوں اور ورکرز کا یکساں احترام اور انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔ بیٹیاں سانجھی ہوتی ہیں، ان کی بولی نہیں لگائی جا سکتی اور نہ پاکستان میں عورت برائے فروخت ہے۔ عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہ عافیہ موومنٹ صوبائی اسمبلی میں حوا کی بیٹی کی بولی لگانے کے فعل کی شدید مذمت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے پاکستان بیٹیوں کو بیچنے اور ان کی بولیاں لگانے کے لیے نہیں بنایا تھا۔سیاست تہذیب کے دائرے میں رہ کر کی جائے کیونکہ بیٹیوں کی حفاظت نہ کرنے والی قوموں کا جغرافیہ بدل جاتا ہے۔خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک خاتون رکن کی بولی لگانے کا عمل انتہائی شرمناک ہے۔ڈاکٹر فوزیہ نے یاد دہانی کرائی کہ آج سے 21 سال پہلے قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو اس کے تین کمسن بچوں سمیت اغواءکرکے چند ڈالروں کے عوض فروخت کیا گیا تھا۔ جس کا خمیازہ ملک و قوم آج تک بھگت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کے لیے جاری جدوجہد میں خیبرپختونخوا کے عوام ہمیشہ صف اول میں رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قوم کی ہر بیٹی قابل احترام ہے۔ سیاسی مخالفت کا یہ طریقہ ناقابل قبول ہے۔پختون روایات، پاکستانی تہذیب اور ہر مذہب خواتین کے احترام کا حکم دیتا ہے۔