کراچی( کورٹ رپورٹر )سندھ ہائی کورٹ میں گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگر اشیا کی تیاری اور فروخت کے خلاف کیس میں آئی جی سندھ سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔سندھ ہائی کورٹ میں گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگر اشیا کی تیاری اور فروخت کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت نے آئی جی سندھ رفعت مختار راجا سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا اور آئی جی سندھ کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کی کاپی بھی آئی جی سندھ کو ارسال کی جائے۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے پولیس کو مستقل بنیادوں پر گٹکا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، کیوں کارروائی نہیں کی جارہی؟سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ نشاندہی کی جائے تو پولیس کارروائی کرے گی۔درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ نشاندہی کی جاتی ہے، مگر کارروائی ہونے سے پہلے ہی خبر لیک ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ *ایس ایچ او سرجانی اور ابراہیم حیدری نے نشاندہی کے باوجود کارروائی نہیں کی ہے، اس سے پہلے بھی نوٹس جاری کیے گئے لیکن حکومت کی جانب سے توجہ نہیں دی