لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاڑکانہ شرف الدین شاہ نے سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سلیم جیسر کے رویے کے خلاف عہدے سے استعفی دیا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاڑکانہ شرف الدین شاہ نے استعفی رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو بھجوا دیا ہے استعیفے کے متن میں انہوں نے کہا ہے کہ چپڑاسی کی نوکری بغیر میڈیکل حاصل کرنے کے لیے جسٹس سلیم جیسر نے ایڈیشنل رجسٹرار کے ذریعے پیغام بھجوایا اور خلاف قوائد نوکری نہ دینے پر جسٹس سلیم جیسر ناراض تھے، جسٹس سلیم جیسر کے منشی رہنے والے محمد ملوک نے میرے دفتر میں آکر نوکری نہ دینے پر دھمکیاں بھی دیں، جسٹس سلیم جیسر کے انسپکشن کے دوران ایڈیشنل رجسٹرار جونیئر ہونے کے باوجود مجھے ہدایات دیتے رہے، جسٹس سلیم جیسر کے انسپکشن کے دوران لکھے گئے نوٹس بھی سوشل میڈیا پر وائرل کروائے گئے، انسپکشن کے دوران میرے خلاف بغیر ثبوتوں کے غلط نوٹس جسٹس سلیم جیسر نے تحریر کیے، انسپکشن کے دوران لکھے گئے نوٹیس میرے ذاتی فائل میں شامل کرنے کے احکامات بھی جسٹس سلیم جیسر کی جانب سے جاری کیے گئے، 27 سال جوڈیشری کا حصہ رہا ہوں اس ذلت کے ماحول میں نوکری نہیں کرسکتا۔